پسنی، فش کمپنی مالکان سے مچھلیوں کے نرخ پر تنازعہ، ماہیگیروں کا احتجاجاً سمندر جانے سے بائیکاٹ

پسنی (نامہ نگار) پسنی کے ماہی گیروں اور فش کمپنی مالکان میں مچھلیوں کے ریٹ پر تنازعہ، ماہی گیروں نے احتجاجاً اپنی کشتیاں کھڑی کرکے سمندر میں جانے سے بائیکاٹ کر دیا، جب مچھلی کی پیدوار بڑھنے لگتی ہے تو کمپنی مالکان اپنی من مانی کرکے ریٹ میں کمی کرتے ہیں، ماہیگیر نمائندہ کی دہائی۔ پسنی کے ماہی گیروں اور فش کمپنی مالکان میں مچھلیوں کے ریٹ پر تنازعہ سے ماہی گیروں نے احتجاجاً سمندر میں جانے سے بائیکاٹ کر دیا ، اس سلسلے میں کہدہ عبد الکریم کوآپریٹو سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری عنایت پشمبے نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فش فیکٹری مالکان نے ہمیں اطلاع دئیے بغیر آپس میں میٹنگ کرکے مچھلیوں کے ریٹ پر فی کلو 40 سے 50 روپے کمی کر دی جو ماہی گیروں کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب مچھلیوں کی پیداوار میں اضافہ ہوگا تو کمپنی مالکان اپنی من مانی کرکے مچھلیوں کے ریٹ کم کر دیتے ہیں جس کیخلاف ہم نے احتجاجاً سمندر جانے کا بائیکاٹ کردیا ہے تاوقتیکہ ماہی گیروں اور فش کمپنی مالکان کے مابین ریٹ طے نہیں ہوتے ہیں۔