نواز شریف نے پارٹی ارکان کو عسکری قیادت یا اسکے نمائںدوں سے ملنے سے روک دیا
پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ اُن کی جماعت کا کوئی بھی فرد انفرادی یا پارٹی کی سطح پر فوجی قیادت یا متعلقہ ایجنسیوں سے ملاقات نہیں کرے گا۔
جمعرات کو اپنی ٹوئٹ میں نواز شریف نے کہا کہ اگر قومی دفاع یا آئینی تقاضوں کے لیے ضروری ہوا تو پارٹی قیادت کی رضا مندی کے بعد یہ ملاقات اعلانیہ ہو گی۔
نواز شریف نے کہا کہ حالیہ واقعات نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ کس طرح بعض ملاقاتیں سات پردوں میں چھپی رہتی ہیں اور بعض کی تشہیر کر کے انہیں اپنی مرضی کے معنی پہنائے جاتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ اب یہ کھیل بند ہونا چاہیے۔ آج میں اپنی جماعت کو ہدایات جاری کر رہا ہوں کہ آئینِ پاکستان کے تقاضوں اور خود مسلح افواج کو اپنے حلف کی پاسداری یاد کرانے کے لیے آئندہ ہماری جماعت کا کوئی رکن، انفرادی، جماعتی یا ذاتی سطح پر عسکری اور متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کرے گا۔