کوئٹہ، دکانوں کے تالے توڑ کر سامان قبضہ میں لیے جانے کیخلاف تاجروں کا احتجاج
کوئٹہ:کسٹم، ایف سی اور پولیس کے چھاپے سامان قبضہ میں لینے اور تاجروں کی گرفتاری کے خلاف کوئٹہ کی تاجر برادری سراپا احتجاج ٹائر جلا کر ڈبل روڈ کو ٹریفک کیلئے بلاک کردیا کسٹم ہائوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔ گزشتہ شب کسٹم ، ایف سی اور پولیس کی جانب سے سیٹلائٹ ٹان میں چھاپے کے دوران تاجروں کا سامان قبضہ میں لینے اور تاجروں کی گرفتاری کے خلاف تاجر برادری نے سیٹلائٹ ٹان نیو ٹرک اڈہ میں احتجاج کیا اور نعرے بازی کی، اس موقع پر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے صدر رحیم کاکڑ نے کہاکہ لغڑی اتحاد اتحاد و اتفاق سے احتجاج کے ذریعے بارڈر کھلوا سکتے ہیں ہمیں اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا آئے روز شہر کے اندر اسمگلنگ کے نام پر تاجران کا سامان قبضہ میں لیکر گرفتاریاں کی جاتی ہے کس قانون کے تحت بازار میں تاجروں کا سامان قبضہ میں لیکر اسمگلنگ کا نام دیا جاتا ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ادارے کے اہلکار چوروں کی طرح دکانوں کے تالے توڑ کر چیزوں کو لے جاتے ہیں اس کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے دکانوں سے سامان ، نقدی لیکر تاجروں کو حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ جب تک قبضہ میں لیا گیا سامان اور حراست میں لیے گئے تاجروں کو رہا نہیں کیا جاتا ہمارا احتجاج جاری رہے گا کمرشل علاقوں میں کسی کو چھاپے کی اجازت نہیں دے سکتے کہ دکانوں سے سامان اٹھا کر قبضہ لیں شہر میں جنگل کا قانون بنایا ہے چوروں کی طرح دکانوں کے تالے توڑنا کہاں کا انصاف ہے ملک بھر کے کمرشل علاقوں میں دکانوں میں سامان موجود ہیں لیکن اب تک کسی نے چھاپہ نہیں مارا لیکن یہاں ادارے قانون ہاتھ میں لیکر کمرشل علاقوں میں چھاپے مارتے ہیں بارڈر سے شہر تک 50 چیک پوسٹوں سے گزر کر چیزوں لاتے ہیں لیکن یہاں بھی ہمیں کاروبار کیلئے نہیں چھوڑا جاتا بدقسمتی سے سوزوکی اور شہزور سے پیسے نہ دینے پر سامان گاڑیوں سے اتار دیا جاتا ہے ہمیں زبردستی پر مجبور کیا جا رہا ہے ہمیں کمزور نہ سمجھا جائے۔ تب تک دکانیں بند رکھیں گے