لاپتہ افراد و این ایف سی سے متعلق وزیر اعلیٰ کا بیان شرمناک ہے، ساجد ترین

کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ساجد ترین ایڈووکیٹ نے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کے لاپتہ افراد اور این ایف سی سے بیان کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جام کمال ہی تھے جو غیر مقامی لوگوں کے ذریعے جنہیں بلوچستان کا طول و عرض کا کوئی پتہ نہیں کو بلوچستان کی نشست پر این ایف سی کا ممبر مقرر کیا تھا جو آرٹیکل 160 کی خلاف ورزی ہے، جام حکومت نے این ایف سی کمیٹی کے قیام سے قبل 30 ارب روپے وفاقی حکومت کے حوالے کر دیئے۔ جام کمال پہلے بلوچستان کے عوام کو اس کے بارے میں بھی حقائق سے آگاہ کریں این ایف سی ایوارڈ کے غیر مقامی ممبر کی تقرری جسے بعد میں ہم نے بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا جس پر بلوچستان ہائی کورٹ نے آئین پاکستان کی بالادستی کرتے ہوئے اس کے خلاف فیصلہ دیا اور حکومت کی نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا ساجد ترین نے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ ہر پلیٹ فارم پر بلوچستان کی آواز بلند کی ہے اور میں بطور وکیل اور بی این پی رہنما سردار اختر جان کی سربراہی میں ہمیشہ بلوچستان کے عوام کے لئے کھڑا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے بلوچستان کے مسائل پر واضح موقف اپنایا ہے لاپتہ افراد کا درد صرف ان کے اہل خانہ تھی محسوس کر سکتی ہے ایوانوں کے ٹھنڈے و نرم کرسیوں پر بیٹھے کٹھ پتلی حکمران نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں