مکران سے لیکر حب تک بلوچستان کے لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے،جمال شاہ کاکڑ

کوئٹہ:پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صوبائی جنرل سیکرٹری و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کا معاشی قتل کرنے پر تلی ہوئی ہیں پہلے سرحدی علاقوں میں لوگوں کے چھوٹے کاروبار بند کئے گئے اب صوبے میں ایرانی تیل کا کام بند کر کے غریب گھرانے کے نوجوانوں کو بے روزگار اور ہزاروں خاندانوں کو نان شبینہ کا متحاج کیا جارہا ہے،مسلم لیگ(ن) عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھر پور احتجاج کریگی،یہ بات انہوں نے وفاقی حکومت کی ایماء پر صوبائی حکومت کی جانب سے ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کی ترسیل پر لگائی جانے والی پابندی پررد عمل دیتے ہوئے کہی۔ جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں صنعتیں نہ ہونے کے برابر ہیں لوگوں کے پاس روز گار کے مواقع نہیں ہیں نہ ہی حکومت کی جانب سے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ مسلم لیگ(ن) کے دور میں شروع کیا جانے والا انٹرن شپ پروگرام بھی بغض میں آکر ختم کیا گیا جس سے لاکھو ں نوجوان بے روزگار ہوگئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں لوگوں کے پاس بارڈر ٹریڈ، چھوٹے کاروبار، ایرانی ڈیزل و پیڑول کی ترسیل کے کام باقی رہ گئے تھے جن پر حکومت نے قدغن لگا کر لاکھوں لوگوں اور ہزاروں گھرانوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف مہنگائی پھیلا رہی ہے ساتھ ہی لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ مکران سے لیکر حب تک بلوچستان کے لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے صوبے کے نوجوان پہلے بھی بھٹک کر غلط راستے پر چل پڑے تھے اب ایک بار پھر حکومت دانستہ طور پر ایسے اقدامات کر رہی ہے کہ ان نوجوانوں کے پاس جرائم کرنے کے علاوہ کوئی کام باقی نہیں رہے گا انہوں نے کہا کہ ایرانی ڈیزل اور پیڑول کی صنعت کو بجائے قانونی تحفظ دینے کے اس پر پابندیاں عائد کرنا عوام دشمن اقدام ہے جسکی مسلم لیگ(ن) بھر پور الفاظ میں نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس ناروا عمل کے خلاف بھر پور احتجاج بھی کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کے نوجوانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور انکا موقع پر ساتھ دیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں