وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 54ارب روپے کی اجازت دے دی

کوئٹہ :وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت یہاں منعقد ہونے والے ایک اعلی سطحی اجلاس کے دوران ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبد ا لصبور کاکڑ نے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے تقریبا54ارب روپے کی اتھارائزیشن(اجازت)دے دی ہے جبکہ 1597نئی سکیمات میں سے 1430 سکیموں کی پی ڈی ڈبلیو پی اور ڈی ایس سی نے منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 43ارب روپے سے زائد کے فنڈز کا اجرا کردیاگیا ہے انہوں نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ محکمہ زراعت کی نئی 15سکیمات میں سے 13کی منظوری ہوچکی ہے اسی طرح محکمہ مواصلات کی 387نئی سکیموں میں سے 365، محکمہ ثقافت کے 16نئے ترقیاتی منصوبوں میں سے 12 محکمہ صحت کی 89 منصوبوں میں سے 76، ہائر ایجوکیشن کی 35 نئی سکیمات میں 35، محکمہ بلدیات کی 129 سکیمات میں سے 128 اور محکمہ توانائی کی 68 نئی سکیموں میں سے 25 سکیمات منظور ہوچکی ہیں۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے 105 ترجیحاتی منصوبوں کی پیشرفت سے متعلق بریفنگ میں بتایاگیا کہ ان منصوبوں میں سے 74 منصوبے پی ڈی ڈبلیو اور ڈی ایس سی منظور ہوچکے ہیں۔ اجلاس کو صوبائی پی ایس ڈی پی اسٹریٹجی 2021-2022 سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیاگیا کہ آئندہ مالی سال کی پی ایس ڈی پی کی تیاری کیلئے باقاعدہ ٹائم لائن مرتب کیاگیا ہے جس کے تحت تمام انتظامی محکمے کانسپٹ پیپرز جنوری2021 کے وسط میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے جبکہ کانپسٹ کلیئرنس کمیٹیز کانسیپٹ پیپرز کی کلیئرنس 30جنوری 2021 تک کریں گی اسی طرح یکم مارچ2021 سے پی سی ون کی تیاری کا آعاز کردیا جائے گا محکمہ منصوبہ بندی وترقیات اور انتظامی محکموں کی جانب سے مارچ اور اپریل تک ترقیاتی منصوبوں کی پی ڈی ڈبلیو ڈی اور ڈی ایس سی سے ٹیکنیکل منظوری لی جائے گی۔ اجلاس کو طویل عرصے سے جاری 951ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اس حوالے سے متعلقہ حکام کو مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ وزیراعلی نے طویل عرصے سے جاری ترقیاتی منصوبوں کو ریشنلائز کرنے اور ان پر پیشرفت کے حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ڈویلپمنٹ سے متعلق ہر ڈسٹرکٹ کی پروفائلنگ کی جائے۔ وزیراعلی نے محکمہ خزانہ کو تمام سرکاری عمارتوں اور دیگر پبلک ایسٹس سے متعلق ڈیٹا بنک مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی، سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی اور دیگر متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز سمیت سیکرٹری اطلاعات، کمشنر کوئٹہ اور ڈویژنل کمشنروں نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں