سندھ سبھا لانگ مارچ کو روکنے ہانی و دیگر خواتین کو گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں، بلوچ یکجہتی کمیٹی

سندھ سبھا لانگ مارچ کے مظاہرین میں ہانی بلوچ سمیت دیگر سندھی خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔‏‎سندھی و بلوچ لاپتہ افراد کی لواحقین کی آزادی لانگ مارچ پر پولیس کا حملہ، انعام عباسی و دیگر رہنماؤں کو گرفتارکرنے کے ساتھ سخت تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور شرکاء کو پنجاب میں داخل ہونے سے بھی روکا گیا، بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کی شدید الفاظ میں مذمت۔

‏‎لاپتہ افراد کے مارچ کو سندھ اور پنجاب کے سرحد پر روکنے کے ساتھ رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ احتجاج انسانی حق ہے اور یہ حق ہمیں عالمی ادارے کے قوانین سمیت پاکستانی آئین بھی دیتا ہے۔ ہم اعلی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ گرفتار شرکاء کی جلد از جلد رہائی کروائیں اور ایسا حکم جاری کرنے والوں کے خلاف کروائی کریں۔

‏‎سندھ سبھا لانگ مارچ لاپتہ افراد کے بازیابی کے لئے سندھ تا اسلام آباد جاری تھا جن کو سندھ اور پنجاب کی سرحد پر نہ صرف پنجاب میں داخلے پر روکا گیا بلکہ شرکاء کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور ایف آئی آر بھی درج کی۔ پُر امن لانگ مارچ تاریخ کا حصہ ہے اور تاریخ رقم کرنے کے مترادف ہے۔ ہم تمام تر اعلی حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ مظاہرین کی بازیابی میں اپنا کردار ادا کریں اور اُن کو احتجاج کرنے کا پورا حق دیں۔

‏‎بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کے رہنماؤں نے مزید کہا کے اگر شرکاء کو فوری طور پر رہا نہ کیا تو بی وائی سی (کراچی) کل سوشل میڈیا کیمپین چلائے گی اور کراچی میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں