بلوچستان یونیورسٹی،نئی ریکروٹمنٹس پالیسی کیخلاف یوم سیاہ و احتجاج
کوئٹہ:اکیڈ مک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام آج جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور دیگر نے سنڈیکٹ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کی تعیناتی کے حوالے سے کئے گئے فیصلوں کے برخلاف اساتذہ اور تعلیم دشمن ایچ ای سی کے نئے ریکروٹمنتس پالیسی کے مطابق تعیناتی کیلئے اشتہارات کیے خلاف یوم سیاہ واحتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں اساتذہ نے شرکت کی، احتجاجی مظاہرہ جامعہ کے مختلف شعبوں سے ہوتے ہوئے، ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوا، احتجاجی مظاہرے سے اکیڈ مک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نائب صدر فرید خان اچکزئی، ڈاکٹر نصیب اللہ سیماب، اور عبدالباقی جتک نے خطاب کیا۔مقررین نے ااس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ سینڈیکیٹ کے 87واں اور 88واں اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے برخلاف اساتذہ اور تعلیم دشمن فیصلوں کو زبردستی مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں اور جامعہ بلوچستان کے غیر قانونی طور پر مسلط وائس چانسلر اور پرو وائس چانسلر اپنی ہی پالیسی ساز اداروں خصوصا سینڈیکٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کرارہے اور چانسلر سیکرٹریٹ کی جانب سے اساتذہ وصوبہ دشمن احکامات پر عمل کرنے پر بضد ہیں، انھوں نے کہا کہ نئی ریکروٹمنتس پالیسی کے مطابق تعنیاتی کیلئے ھمارے صوبے میں اب تک مطلوبہ تعداد پورا نہیں کرسکتے جس سے نہ صرف میرٹ کی پامالی ہوگی بلکہ بیروزگاری میں اضافہ ھوگا۔مقررین نے کہاکہ ایسوسی ایٹ و پروفیسر کی پوزیشنز کے لئے عمر کی زیادہ سے زیادہ حد 50سال رکھنا سینئر اساتذہ سے زیادتی ہوگی اس طرح سینئر اساتذہ پروموشن سے محروم رہ جائیں گے جسکو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، مقررین نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر سینڈیکٹ سے پاس شدہ طریقہ کار کے مطابق تعیناتی کیلئے اشتہار دیا جائے بصورت دیگر احتجاجی تحریک کو وسعت دیا جائے گا اور اس ضمن میں بروز منگل کو بڑا احتجاجی مظاہرہ جامعہ کے وائس چانسلر کے دفتر کے سامنے کیا جائے گا جس میں اساتذہ کے ساتھ ساتھ طلبا و طالبات کو بھی شامل کیا جائے گا۔