بلوچ اور پشتون مشکل میں،حقوق تو دور کی بات آواز بھی نہیں اٹھاسکتے، نواب جوگیزئی

لورالائی: پشتو نخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر چیف آف پشتون نواب ایاز جوگیزئی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو73سالوں سے جس طرح چلایا گیا آج سب کو پتہ ہے کہ ملک کو کس سٹیج پر پہنچادیا گیا۔اگر تمام ادارے اپنی آئینی دائرے میں کام نہیں کریں گے تو اس سے مزید نقصان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پشتون بلوچ دونوں مشکل میں ہیں۔حقوق تو دور کی بات ہے آواز اٹھانا بھی مشکل ہوگیا۔اس پر ہم کسی بھی قیمت پر خاموش نہیں رہ سکتے کیونکہ اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا بہترین جہاد ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہمارے وسائل پر قبضے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔اس کے علاوہ جعلی ڈومیسائل بناکر ہمارے نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے چیف جسٹس اور بلوچستان ہائی کورٹ کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید ظاہر کرتے ہیں کہ اس عمل کو مزید شفاف بنانے کے لیے جعلی ڈومیسائل رکھنے اور بنانے والے عوام کے سامنے بے نقاب ہونے چائیں اب وقت آ گیا کہ پشتون اور بلوچ وقت ضائع کیے بغیر اپنے حقوق کیے لیے ایک میز پر بیٹھنا ہوگا گوادر باڑ پر اخترجان مینگل سے سابقہ حکومت کے دوران اسمبلی میں کی تھی کہ ایک دن آئے گا کہ چائنا والے گوادر میں داخلے پر کارڈ طلب کریں گے۔اب پشتون اور بلوچوں کو برابری کی سطح پر فیصلہ کرنا ہوگا جس کے لیے جلد جرگہ بلاؤں گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں