اراکین کا ووٹ فروخت کرنے کے حوا لے سے تاثر بدنماداغ ہے،لیاقت شاہوانی

کوئٹہ:ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ ملک میں سینیٹ انتخابات میں اراکین کا ووٹ فروخت کرنے کے حوا لے سے تاثر بدنماداغ ہے، سینیٹ میں اگر ہارس ٹریڈنگ ہوتی ہے تو اس سے پارلیمنٹ کا تقدس پامال ہورہاہوتاہے، اٹھارویں ترمیم میں اس مسئلہ کو حل ہوجانا چاہئے تھا، وزیراعظم نے بلوچستان میں ووٹوں کی فروخت کے حوالے سے عام ٹرم میں بات کی ہے اس حوالے سے ہمارے پاس کوئی شواہد نہیں ہیں۔یہ بات انہوں نے کہاکہ آفیسر ز کلب کوئٹہ میں پر یس کا نفر نس کر تے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ انتخابات کے موقع پربدقسمتی سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ اراکین اسمبلی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ بنتے ہیں انتخابات کے موقع پر اراکین اپنی پارٹی کی مرضی کیخلاف ووٹ کاسٹ کرتے رہے ہیں وزیراعظم کئی بار کہہ چکے ہیں کہ سینیٹ انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کی نفی کرنا ہے،ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا کہ تمام جماعتیں جو خود کو جمہوری کہتے ہیں کہ انہوں نے اوپن بیلٹ سے کرانے کی کمٹمنٹ کی ہوئی ہے، انہیں حکومت کی شفاف الیکٹورل سسٹم کو یقینی بنانے کیلئے نیت دیکھی جانا چاہئے لیاقت شاہوانی نے کہا کہ آرٹیکل 226کے حوالے سے حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست دی ہوئی ہے، انتخابات میں شفافیت ہوناچاہئے ہم اس بات کی اصولی بنیاد پر حمایت کرتے ہیں اراکین کو اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ کاسٹ کرناچاہئیں اسمبلی میں سینیٹ انتخابات ہوتے ہوئے نظرآنے چا ہئیں نہ کہ وہاں اسٹاک ایکسچینج کا منظر لگے لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ صوبے میں انسداد کوروناویکسی نیشن کیلئے15مراکز فعال ہیں،ہم نے انسداد کورونا ویکسینیشن کے عمل میں تیزی لانے کی درخواست کی ہے ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر کی نسبت بلوچستان میں کورونا کے کیسز کے مثبت آنے کی شرح سب سے کم ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پندرہ فروری سے بلوچستان کے ونٹرزون میں اسکول کھل رہے ہیں لیاقت شاہوانی کا مزید کہنا تھا کہ کوئٹہ میں سیف سٹی پراجیکٹ کے منصوبے پر کام جاری ہے، پراجیکٹ کے تحت 1403کیمرے نصب کئے جانے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں