سینیٹ الیکشن، بی این پی و جمعیت کی مذاکراتی کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس

کوئٹہ:جمعیت علماء اسلام اوربلوچستان نیشنل پارٹی کے مذاکراتی کمیٹیوں کااجلاس بلوچستان اسمبلی میں قائدحزب اختلاف ملک سکندرخان ایڈووکیٹ کی زیرصدارت منعقد ہوا جمعیت کی طرف سے مذاکراتی ٹیم میں سابق صوبائی وزیر مولانامحمد سرور،ایم پی اے حاجی نواز کاکڑ، حاجی عین اللہ شمس اور عبدالشکور آغا جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی طرف سے پارلیمانی لیڈر ملک نصیراحمدشاہوانی،ایم این اے آغا حسن بلوچ، ایم پی اے زینت شاہوانی اور مرکزی کمیٹی کے ممبر ڈاکٹرعبدالقدوس نے شرکت کی۔اجلاس میں سینیٹ انتخابات سمیت سیاسی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا،اجلاس میں طے ہواکہ سینیٹ کے انتخابات میں بلوچستان کی متحدہ اپوزیشن مل کر حصہ لے گی اور کوشش کرے گی کہ متحدہ اپوزیشن باہمی اتحاد واتفاق سے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرے،اجلاس میں وزیراعظم اور حکومت کی طرف سے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کی کوششوں کی مذمت کی گئی،ریفرنس سپریم کورٹ میں زیر التواء ہونے کے بعد صدارتی آرڈیننس کااجراء غیر قانونی ہے اور خاص کر ایسے موقع پر صدارتی آرڈیننس کااجرا جب اسمبلی کا سیشن جاری تھا ایک بھونڈا عمل ہے اجلاس میں اس آمر پر شدید برہمی کااظہار کیاگیاکہ ایسے موقع پر اوپن بیلٹ کا مطالبہ 22کروڑ عوام پر بداعتمادی کی دلیل ہے پارلیمنٹ،سینیٹ اور صوبائی اسمبلیوں کو بے وقعت کرنے کی جمہوریت اور عوامی حکمرانی کوتباہ کرنے کے مذموم مقاصد کی تکمیل ہے،اجلاس میں کہاگیاکہ متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتیں مضبوط سیاسی پس منظر کی حامل ہیں اس لئے ان کو سینیٹ انتخابات میں متحد ہوکر مقابلے میں کوئی شے حائل نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں