ہمارے لاپتہ بچے بازیاب نہ ہوئے تو بلیدہ سے تربت لانگ مارچ کریں گے، لواحقین

تربت (نمائندہ انتخاب) لاپتہ مسلم عارف کے والد ودیگر لواحقین نے مطالبہ کیاہے کہ ہمارے لاپتہ بچوں کو بازیاب کیاجائے بصورت دیگر 10دن بعد اہل خانہ بلیدہ سے تربت لانگ مارچ کریں گے جس کے بعد آئندہ لائحہ طے کیاجائے گا ، لاپتہ مسلم عارف کے والد عارف غلام نے اتوار کی شام تربت پریس کلب میں دیگرعزیز ورشتہ داروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کے توسط سے تمام سماجی رہنما¶ں ،عدلیہ ،قانون نافذ کرنے والے اداروں ،انسانی حقوق کے کمیشنز اور قوم سے مخاطب ہوں،میں عارف غلام گلی بلیدہ کا رہائشی ہوں اور لاپتہ مسلم عارف کا والد اور لاپتہ نصرم پیر بخش، پزیر غنی اور فتح میار کا رشتہ دار ہوں، میرے بیٹے مسلم عارف کی عمر 15 سال ہے،اس کو 15 جون 2023ءکو دن کے 10 بجے دکان سے اٹھایا گیا جس کا تاحال کوئی پتہ نہیں کہاں اور کس حال میں ہے، آئینی طورپر ایک نابالغ شہری کو اس طرح اٹھانا اور غائب کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی عمل ہے،تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ آئین اور قانون بلوچوں کے لیے ہیں یا نہیں،ہمیں اس ملک میں پر امن رہنے کا یا پرسکون پڑھنے کا حق نہیں ہے، اگر ہے تو ہمیں بتایا جائے اور میرا بیٹا مسلم عارف ایک کمسن بچہ ہے جو کسی بھی ملک دشمن سرگرمی میں ملوث نہیں ،اسی طرح میرا کزن نصرم پیر بخش اور پزیر غنی کو 12 اکتوبر 2023ءرات کے 3 بجے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے اور گھر کے سارے 7 موبائل فونز اور دو موٹر سائیکل بھی ان کے ہمراہ لے گئے،ہم اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے بار بار بار قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس گئے ہم اپنی بساط کے تحت کئی بار وزرائ، مشیر سماجی رہنماءمیڈیا اور عدلیہ سے رجوع کر چکے ہیں لیکن تاحال کوئی پیشرفت نہیں ہوا،انہوں نے کہاکہ ہم ملک کے اعلیٰ عدلیہ اورتمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے لاپتہ پیاروں کی بازیابی کو یقینی بنایا جائے اور ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ اگر ہمارے پیارے کسی غیر قانونی یا ریاست مخالف سرگرمی میں ملوث ہیں تو ان کو اپنے ہی عدالتوں میں پیش کریں،اس طرح ہمارے بچوں کو سالوں جبری گمشدگی کا نشانہ بنانا اور اہل خانہ کو معلومات نہ دینا نہ صرف تشویشناک بلکہ سخت اذیت ناک ہے، جبری گمشدگی نہ صرف ملکی قوانین بلکہ بین الاقوامی قانون کی بھی سرا سر خلاف ورزی ہے، لہذاہماری تمام اعلیٰ حکام سے درخواست ہے کہ ہمارے جبری گمشدگی کا شکار بچوں کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنایا جائے،اگر دس دن کے اندر اندر جبری گمشدگی کا شکار ہمارے لاپتہ بچوں کو منظر عام پر نہ لایا گیا تو اہل خانہ بلیدہ سے تربت تک لانگ مارچ کریں گے، لانگ مارچ تربت پہنچ کر آئندہ کا لائحہ مل کا اعلان کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں