معاشرے میں علم کو پھیلانے کیلئے کتاب دوستی کو فروغ دینا ہوگا، بی ایس او پجار

ڈیرہ مراد جمالی (پ ر) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (پجار) کے زیر اہتمام دو روزہ بک اسٹال کا انعقاد 6 اور 7 مئی کو گورنمنٹ اسپیشل ہائی سکول کے سامنے زونل آرگنائزر شہزاد بلوچ کی قیادت میں لگایا گیا بک اسٹال کا افتتاح بی ایس او کے سابق سیکرٹری جنرل و ممبر مرکزی کمیٹی نیشنل پارٹی رفیق کھوسو نے ربن کاٹ کر کیا اس موقع پے بی ایس او (پجار) کے مرکزی کمیٹی کے رکن طارق عزیز بلوچ ، صوبائی جونئیر نائب صدر گہنور بلوچ ، نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر کامریڈ محمد نواز کھوسو ، نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما کامریڈ تاج بلوچ ، کامریڈ احمد نور بلوچ ، ضلع نصیر آباد کے انفارمیشن سیکرٹری کامریڈ اعجاز بلوچ ، دلدار بلوچ اور علم دوست شخصیات اعجاز ساسولی، علی احمد ماندائی، شاہ فیصل بلوچ اور براہوئی زبان کے شاعر شمس ندیم لہڑی نے شرکت کی۔ بک اسٹال پے بلوچی اکیڈمی، براہوئی اکیڈمی، گوشہءادب، مہردر پبلیکشنز ، روشنی پبلیکشنز، فکشن ہاﺅس سمیت مختلف مصنفین کی کتب موجود تھیں۔ اس موقع پر کتاب دوست طالب علموں کا بک اسٹال پے جم غفیر تھا۔ اس موقع پے بی ایس او (پجار) کے ساتھیوں نے کہا کہ بی ایس او (پجار) نے ہمیشہ سے کتاب اور قلم دوستی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے نوجوانوں کو سیاسی بیگانگی سے نکالنے میں اہم کردار ادا کیا ہے انہوں نے کہا کہ بی ایس او (پجار) طلبا و طالبات کی نمائندگی کرتے ہوئے ملک بھر کے یونیورسٹیوں میں ان کے مسائل پے کھل کر احتجاج کی اور اپنی اظہارِ رائے پیش کی ہے اور آگے بھی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور سائنس و جدید ٹیکنالوجی سے لیس دنیا کے ساتھ بلوچ نوجوانوں اور سیاسی کارکنوں کو چاہیئے کہ وہ اس دور میں کتاب کلچر کو فروغ دینے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس او کے اکابرین علمی و ادبی فلسفہ پر قائم و دائم رہتے ہوئے بی ایس او (پجار) کے نرسری سے قوم کو علم دوست اور کتاب دوست باشعور سیاسی کارکنوں کی پیداواری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس او (پجار) کا منشور علم دوستی اور قوم دوستی پر مبنی ہوتے ہوئے اپنی سیاسی و شعور جدو جہد کو برقرار رکھتے ہوئے بلوچستان سمیت ملک بھر کے یونیورسٹیوں میں اس وقت بھی بی ایس او (پجار) کے نرسریاں آباد ہیں جہاں سے نوجوان نسل کی علمی و سیاسی و شعوری تربیت کی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصیر آباد میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کا نہ ہونا لمحہ فکر ہے، گرین بیلٹ کی حیثیت رکھنے والے ریجن میں صرف ایک یونیورسٹی کیمپس ہے جو کہ یہاں کے منتخب نمائندوں کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ آخر میں انہوں انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ریجن کے طلبا و طالبات اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ علمی و شعوری فکر رکھنے والے ساتھیوں کے ساتھ دیں تاکہ وہ آپ پر ہونے والے نا انصافیوں کیخلاف جہد میں پیش رہیں۔ انہوں نے کہا کہ نصیر آباد ریجن کے طلبا خود کو تنہا نہ سمجھیں بی ایس او (پجار) ان کی حقوق کی جنگ ہر سطح پر لڑے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں