بلوچستان کی انتہائی خراب مالی صورتحال کے باعث بجٹ بنانے میں مشکلات ہیں، عبدالکریم نوشیروانی

کوئٹہ (این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی مالی صورتحال انتہائی خراب ہے، صوبائی حکومت کو آئندہ مالی سال کے بجٹ بنانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کو میرا مشورہ ہے کہ وہ فوری طور پر ایک وفد تشکیل دے کر عرب امارات اور سعودی عرب کے شیوخ و حکمرانوں سے ملاقات کریں جو کہ بلوچستان رحیم یار خان میں شکار کھیلتے ہیں انہوں نے ہمیشہ بلوچستان کو اہمیت دی ہے اور یہاں پر ترقیاتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور امداد دی ہے اسکے علاوہ وزیراعلیٰ بلوچستان غیر ترقیاتی اخراجات میں 50فیصد وزرائ و ایم پی ایز کی تنخواہوں میں 20فیصد کٹ لگائیں، بارڈر پر تجارت کے لئے فری ہینڈ دیں اور صوبے میں زراعت کو فروغ دیں، یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں ملاقات کرنے والے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ بلوچستان کے 5-4اضلاع ایسے ہیں جو عرب امارات اور سعودی عرب کے شیوخ کو شکار کیلئے 90سے 99سال کے لئے الاٹ ہیں، ان میں ابو دبئی کے بادشاہ شیخ محمد بن سلطان کو ضلع لسبیلہ 90سال کے لئے شیخ زید بن سلطان النہیان (مرحوم) کو خاران و واشک 99سال ، گورنر تبوک امیر فہد بن سلطان کو دالبندین 90سال کے لئے الاٹ ہیں، شیخ زید بن سلطان النہیان کے انتقال کے بعد خاران واشک میں دبئی کے بادشاہ شیخ محمد بن زاہد شکار کیلئے آتے ہیں میرا وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو یہ مشورہ ہے کہ وہ بلوچستان کی موجودہ مالی صورتحال کے پیش نظر ایک وفد بنا کر عرب امارات اور سعودی عرب کے حکمرانوں سے ملاقات کریں اور انہیں بلوچستان کی مالی پوزیشن سے آگاہ کریں یقیناً وہ بلوچستان اور یہاں کے عوام کی ترقی کے حوالے سے امداد کریں گے کیونکہ ماضی میں بھی وہ بلوچستان میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام کرچکے ہیں جن میں خاران و واشک میں 7ہسپتال روڈز کی تعمیر شمسی ایئرپورٹ کی تعمیر جیسے پراجیکٹس شامل ہیں اسی طرح سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب مگسی نے کوئٹہ کے لئے سریاب روڈ پر اپنے دور میں 200بیڈز پر مشتمل ہسپتال لیا تھا اس وقت بھی رحیم یار خان میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام جاری ہیں جوکہ ان شیوخ کے مرہون منت ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ عرب امارات اور سعودی عرب کے شیوخ اور حکمرانوں خصوصاً پرنس محمد بن سلطان سے ملاقات کی جائے اور انہیں بلوچستان کی امداد کی درخواست کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر غیر ترقیاتی اخراجات پر 50فیصد، وزراء اور ایم پی ایز کی تنخواہوں پر 20فیصد کٹ لگائیں بیرونی دورے بند کردیں سرحدی علاقوں پر تجارت کے لئے فری ہینڈ دیں زراعت جو کہ صوبے کی معیشت کو سہارا دے سکتی ہے اسے فروغ دینے کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائیں ایران اور افغانستان سے اچھے تعلقات استوار کریں تو یقیناً بلوچستان کی مالی حالت بہتر ہوگی اور حکومت اپنا بجٹ بآسانی بنائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں