قلات کے عوام کو قلعہ میری کی طرز پر جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کرکے دوں گا، چیف جسٹس بلوچستان

قلات (نمائندہ انتخاب) چیف جسٹس آف بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے جسٹس عبداللہ بلوچ جسٹس روزی خان بڑیچ رجسٹرار داو¿د ناصر کے ہمراہ قلات کا ایک روزہ دورہ کیا قلات پہنچنے پر چیف جسٹس کا شاندار استقبال کیا گیا اور انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اس موقع پر اے سی ایس بلوچستان عبدالصبور کاکڑ، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو قمبر دشتی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ رو¿ف بلوچ سیکرٹری ایڈوکیٹ جنرل محمد آصف ریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان ایڈوکیٹ میر نصیر احمد بنگلزئی سیشن جج قلات نجیب اللہ جوڈیشل مجسٹریٹ اظہر الدین قلات قاضی قلات محمد جان رکن مجلس شوریٰ محمد اقبال بار روم کے صدر عبدالسلام عمرانی جنرل سیکرٹری محمد اکبر زاکر مجید ایڈوکیٹ رحمت اللہ مینگل سوراب بار کے صدر منیر آزاد و دیگر بھی ہمراہ تھے اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات نوید بلوچستان ڈی آئی جی قلات رینج منیر احمد شیخ ڈپٹی کمشنر قلات فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ بلال شبیر ایس ایس پی قلات دوستین دشتی ڈسٹرکٹ چیئرمین پرنس آغا عرفان کریم احمد زئی میونسپل کمیٹی چیئرمین نواب زادہ میر شعیب جان زہری اے سی قلات نثار احمد لانگو ایکسیئن سی اینڈ ڈبلیو عبدالغفار مندوخیل ایکسیئن پی ایچ ای سہیل باروزئی ڈی ایچ او ڈاکٹر نسیم لانگو ایم ایس ڈاکٹر نصراللہ لانگو سمیت اور وکلاءبرادری عمائدین کثیر تعداد موجود تھے چیف جسٹس نے قلات میں جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کیلئے مختص جگہیں کا معائنہ کیا بعد ازاں جوڈیشل لاک اپ کا دورہ کیا اور جوڈیشل لاک میں بند قیدیوں سے ان کے کیسز کے متعلق درخواستیں وصول کئے انکے مسائل سنیں بعد ازاں انہوں نے شاہی دربار قلات کا دورہ کیا اور خان آف قلات کے صاحبزادے محمد خان احمد زئی سے ملاقات کی شاہی محل کا تفصیلی دورہ کیا اور پرنس محمد احمد زئی نے تفصیلا اپنے شاہی خاندان کے تاریخ و شجرہ پر بریفنگ دی پرنس محمد نے انہیں روایتی بندوق و کپڑوں کا تحفہ پیش کیا اور پر تکلف ٹی پارٹی کا اہتمام کیا چیف جسٹس جناب ہاشم کاکڑ نے بلوچستان پارک کا بھی دورہ کیا جہاں پر پرنس آغا قلندر خان احمد زئی و پرنس آغا رحیم احمد زئی نے انہیں پارک کا دورہ کرایا بعد ازاں قلات بار کی جانب سے بی اینڈ آر ریسٹ ہاو¿س میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانہ میں بھی شرکت کی جبکہ ڈپٹی اٹارنی آف پاکستان میر نصیر احمد بنگلزئی قلات بار کے صدر عبدالسلام نے چیف جسٹس اور دیگر معزز ججز کو بلوچی روایتی دستار پیش کی اور قلات بار کونسل کی جانب سے ایڈوکیٹ عبدالسلام نے سپاسنامہ بھی پیش کیا وکلا و دیگر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف بلوچستان جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ قلات کے بغیر نامکمل ہیں یہ نوری نصیر خان کی سرزمین ہے مگر جتنا نظر انداز ہوا ہے وہ حالات سب کے سامنے ہیں مگر میری دلی خواہش تھی اور امید ہے کہ یہ خواہش اب پوری ہونے جارہی ہے قلات کا موجودہ جوڈیشل کمپلیکس قلات کے شایان شان نہیں میری دلی خواہش ہے کہ ریاست قلات کی پہچان "قلعہ میری” کے طرز پر ایک خوبصورت جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کرکے دے دوں اس سلسلے میں میں نے کمپلیکس کیلئے زمین دیکھی جہاں معائنہ کیا اور وہ جگہ پسند آئی اس سلسلے میں خان آف قلات کے صاحبزادے پرنس آغا محمد احمد زئی اور آغا عرفان کریم احمد زئی سے ملاقات ہوئی اور ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ زمین دینے کیلئے راضی ہوگئے میری دلی خواہش انشا اللہ پوری ہوگی انہوں نے کہا کہ قلات میں ڈاکٹر کی کمی کا مسئلہ جلد حل ہوگا سموار تک دو میل ڈاکٹرز اور دو فیمیل ڈاکٹرز ڈی ایچ کیو ہسپتال میں تعیناتی کے احکامات دیئے ہیں صوبے میں گیس بلز کیلئے دس فیصد جمع کرنے کا حکم دیا ہے یہ صرف کوئٹہ کے صارفین نہیں بلکہ پورے صوبے کے صارفین کیلئے ہیں انہوں نے کہا کہ انشا اللہ قلات کی زیر تعمیر نیچارہ پندران روڈ اور اسکلکو روڈ کے کام بھی سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے جلد تعمیر کے احکامات دیئے ہیں اور زیر تعمیر بی آر سی کا بھی دورہ کرنے 50 بیڈڈ ہسپتال سمیت مسائل کے حل ہونگے

اپنا تبصرہ بھیجیں