چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین کا احتجاج جاری

کوئٹہ (آن لائن)جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گزشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کےلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ پر احتجاجی کیمپ میں مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاھ علی بگٹی، نذیر احمد لہڑی، پروفیسر ارسلان شاہ، نعمت اللہ کاکڑ، سیدشاہ بابر اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کیا یاد رہے کہ یہ احتجاجی کیمپ میں مظاہرہے گذشتہ 64 دنوں سے واں جاری ہے ۔ مقررین نے کہا کہ جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین اپنی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے سراہا احتجاج ہیں اس بابت بلوچستان صوبائی اسمبلی کے سامنے کل بروز جمعرات کو ایک بڑا کامیاب احتجاجی مظاہرہ کرکے ٹابت کیا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان اپنے جائز حقوق ماہانہ تنخواہوں ، پنشنز و دیگر جائز مطالبات کے لئے اپنی جدوجہد کامیابی تک جاری رکھیگی ۔ مقررین نے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ موجودہ سخت مالی بحران کی خاتمے کیلئے فوری طور پر گذشتہ اور جون میں بجٹ پیش ھونے تک کی تنخواہوں اور پنشنز اور تینوں ریسرچ سینٹرز کے لئے بیل آٹ پیکیج فراہم کریں اور مستقل حل کےلئے انے والے سالانہ بجٹ میں صوبائی حکومت کم از کم دس ارب روپے مختص اور مرکزی حکومت ملک بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کے لئے 500ارب روپے مختص کریں ۔ مقررین نے اعلان کیا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی بروز سوموار 13 مئی کو جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں مظاہرہ کریگی ۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین اور سیاسی جماعتوں، طلبا تنظیموں، وکلا برادری و سول سوسائٹی سے درخواست کی کہ وہ احتجاجی مظاہرہے اور کیمپ میں اپنی شرکت یقینی بنائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں