بارشوں سے نقصانات، مکانات بہہ گئے، بلوچستان میں ہلاکتوں کی تعداد 22ہو گئی

کوئٹہ /اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سمیت مختلف اضلاع میں گرچ چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور ژالہ باری کے دوران مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وادی کوئٹہ میں دن بھر موسلا دھار بارش، گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش اور ژالہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں مرکزی سڑکیں اور گلیوں میں پانی بھر گیا۔ سیلابی ریلے میں متعدد مکانات بہہ گئے جس کے باعث مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر ٹریفک بلاک ہوگئی۔ایران سے مائع پیٹرولیم گیس لے جانے والا بڑا ٹینکر ضلع نوشکی میں کوئٹہ تفتان ہائی وے کے سیلابی پانی میں ڈوبنے سے الٹ گیا اور ندی میں گر گیا، سیلاب کے تیز بہاو¿ نے ٹینکر مرکزی شاہراہ سے دور دھکیل دیا، جس سے ڈرائیور ٹینکر پر کنٹرول نہ رکھ سکا اور وہ بھی ندی میں جا گرے تاہم ڈرائیور اور گاڑی میں موجود دیگر افراد جان بچانے میں کامیاب رہے۔دریائے بولان، دریائے ناری گج مولا اور دیگر موسمی دریا میں سیلابی پانی کا تیز بہاو¿ رہا کیونکہ جن علاقوں سے یہ نکلتے ہیں وہاں بھی شدید بارشیں ہو رہی تھیں۔زیارت، کوئٹہ، قلات، کان مہترزئی، پشین اور شمالی بلوچستان کے کچھ دیگر علاقوں میں درجہ حرارت گر گیا، لوگ اپنے گھروں کو گرم رکھنے اور گرم کپڑے پہننے کے لیے گیس کے ہیٹر آن کرنے پر مجبور ہوگئے۔زیارت، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ڑوب، شیرانی، خانوزئی، ہرنائی، سبی، مستونگ، قلات، خضدار، جھل مگسی، ڈیرہ مراد جمالی، خاران، چاغی، نوشکی، واشوک، چمن، مچھ اور دیگر کئی علاقوں میں بھی شدید بارش ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں