اجتماعی قبروں سے لیکر لوگوں کا قتل عام ایک قوم پرست رہنما کی کارستانیاں ہیں، جھالاوان عوامی پینل

خضدار (بیورو رپورٹ) جھالاوان عوامی پینل کے مرکزی رہنما میرندیم الرحمان بلوچ، ضلعی آرگنائزر میر شہزاد خان غلامانی، میر شہیبازخان قلندرانی نے کہا ہے کہ توتک کی اجتماعی قبروں سے لیکر پروفیسروں، لیکچراروں، ڈاکٹروں اور عام مزدوروں کا قتل وڈھ سے تعلق رکھنے والے ایک نام نہاد قوم پرست رہنما کی کارستانیوں میں سے چند ایک ہے، اپنی کارستانیاں دوسروں کے کھاتے میں ڈال کر عوام کو تادیر اندھیرے میں رکھا نہیں جاسکتا، حلقہ پی بی 20 وڈھ، خضدار تھری میں ہماری کامیابی ایک حقیقت ہے، جسے فارم 47 کے ذریعے ناکام بنانے کی کوشش کی گئی مگر ہم اس کوشش کو کامیاب ہونے نہیں دینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر جھالاوان عوامی پینل کے مقامی و مرکزی عہدیداران و حمایتیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ جھالاوان عوامی پینل کے رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ قوم پرست پارٹی نے جس شخص کو ہمارے قائد میر شفیق الرحمان مینگل کے مد مقابل کھڑا کیا تھا اس کے کردار کے متعلق ہر شخص آگاہ ہے، اگر ان کی کارستانیوں کو میں الفاظ میں بیان کروں تو الفاظ کم پڑ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وڈھ سے تعلق رکھنے والے قوم پرست اور اس کی پارٹی بنیادی طور پر مسلح تنظیموں کے سیاسی ونگ کا کردار ادا کررہی ہے، جن اجتماعی قبروں کی دریافت کو ہمارے قائد میر شفیق الرحمان مینگل کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام کارستانیاں قوم پرست جماعت اور اس کے قائد کی ہیں، اپنے گناہوں کو دوسروں کے سر پر ڈال کر عوام کو اندھیرے میں رکھنا اب کامیاب نہیں ہوگا۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ خضدار کے نوجوانوں کو علم کے نور سے منور کرنے والے ڈی پی سی کے پرنسپل سر عاشق حسین کا کیا قصور تھا جسے قتل کردیا گیا، مستونگ سے لیکر حب تک واحد کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر فہیم جو انسانیت کی خدمت کررہے تھے کا کیا قصور تھا جنہیں قتل کردیا گیا، جو عام مزدور نشانہ بنے ان کا کیا قصور تھا۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ پی بی 20 خضدار تھری کے انتخابات میں جس دھاندلی کا ہم نے ذکر کیا اس کے بعد بیلٹ پیپروں کی چوری کی جو ہم نے بات کی اور الیکشن کمیشن کے مقامی دفتر میں قابض ہونے کی جو نشاندہی ہم نے کی ان تمام کا اعتراف بی این پی کے رہنماﺅں نے اپنی پریس کانفرنس میں کرلیا۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ووٹوں پر یہ بات ایک مذاق ہے کہ ہم نے نگرانی کے لیے اپنے بندے بھجوائے تھے، آپ لوگ کون ہوتے ہیں نگرانی کرنے والے؟ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ فارم 47 میں ہماری جیت کو ہار میں تبدیل کرنے کی جو کوشش کی گئی ہے اس کوشش کو ہم کامیاب ہونے نہیں دینگے، اپنے حق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ بلوچستان کے عوام نے آٹھ فروری کے انتخابات میں بلوچستان بھر کے عوام نے بی این پی کو مسترد کردیا اور 21 اپریل کے ضمنی انتخاب میں وڈھ کے عوام نے بی این پی کو مسترد کردیا، اس خفگی سے بچنے کے لیے بی این پی اور خود ساختہ سردار کے کارندے پروپیگنڈے کا سہارا لے رہے ہیں مگر بلوچستان کے عوام ان کے کرتوتوں سے اچھی طرح آگاہ ہیں اور اسطرح کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھالاوان عوامی پینل کا مقابلے کرنے کے بجائے مخالفین الزام تراشی پر اتر آئے ہیں، آخر دم تک ان کا بھرپور مقابلہ کرتے رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں