صدیق مینگل کے قاتلوں کا سراغ جلد لگایا جائے، انتظامیہ کی ملی بھگت سے سب ہو رہا، عبدالغفور حیدری

خضدار(نامہ نگار)ممبرقومی اسمبلی مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ صوبائی اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر اصل مجرموں کا سراغ لگائے اور ہماری جماعت کو آگاہ کریں کہ وہ کونسی قوتیں ہیں جو اس واقعہ کے پیچھے ہیں وہ کون لوگ ہے جنہوں نے ملک کو ایک قومی سرمایہ سے محروم کر دیا۔ مولانا محمد صدیق مینگل ایک مایہ ناز عالم دین اور بےباک صحافی تھے، انہوں نے اپنی ساری زندگی حق گوئی اور خلق خدا کی خدمت میں گزاری، ایسی شخصیات کسی ایک جماعت یا ایک علاقہ نہیں بلکہ پوری قوم کے سرمایہ ہوتے ہیں، ان جیسی شخصیات کو نشانہ بنانے کے پیچھے ایک مخصوص سوچ کارفرما ہوتاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب کے صدر کی تعزیت کے موقع پر خطاب کرے ہوئے کیا۔ مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت اور ہمارے کارکناں منتظر کہ ہمیں فوری قاتلوں کی گرفتاری کی خبر دی جائے۔ اگر انتظامیہ نااہلی کا مظاہرہ کرکے اصل مجرموں اور ان کی پشت پناہ قوتوں کو سامنے نہیں لاتی تو جمعیت علمااسلام سخت فیصلہ کرنے پر مجبور ہوگی لہذا پھر ہم سے گلہ کا جواز نہیں بنے گا۔ ہم یہ روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ بلوچستان میں حکومت مفلوج ہے۔ کسی جگہ انتظامیہ اور قانوں نافذ کرنے والوں کی عملداری نظر نہیں آرہی۔ اس قسم کے واقعات اس بات کی دلیل ہے کہ یہاں ضلعی انتظامیہ غیرمستعقد ہے۔ خضدار کمشنر ہیڈ کواٹر ہے لیکن یہاں بدامنی نے ڈیرے ڈالا ہے۔ یوں محسوس ہورہاہے کہ خضدار میں انتظامیہ کی رٹ قائم نہیں یا ان کی ملی بھگت سے سب کچھ ہورہاہے۔ ہم یہ سمجھتے ہے کہ قاتل اور چور ضلعی انتظامیہ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور کمشنر ہیڈ کواٹر پر ہم واضح کرناچاہتے ہیں کہ وہ اپنے کردار اورعمل پر نظر ثانی کریں اس طرح سے معاملات نہیں چلیں گے۔ اس موقع صوبائی امیر جے یو آئی سینیٹر مولاناعبدالواسع، ایم این اے عثمان بادینی، سیدمحمود شاہ، اصغرترین، ملک سکندر ایڈوکیٹ ، غلام دستگیر بادینی، مولانا عبدالرحمن رفیق، امیر جے یو آئی سوراب مولانا عبدالرحمن، سابق ایم پی اے مکھی شام لعل، مولانا غلام قادر قاسمی، مولانا سعید احمد، مفتی عبدالسلام، مولانا فیصل منان، مفتی روزی خان، صوبائی سالار ودیگر موجود تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں