ماشکیل میں اشیا خورونوش کی قلت ہوگئی، مزسر کراسنگ پوائنٹ کھولا جائے، مظاہرین

واشک(یو این اے) ماشکیل مزسر کراسنگ پوائنٹ کھولنے کےلئے مسلسل دو ہفتے سے احتجاج کا سلسلہ جاری، اس سلسلے میں آج منعقدہ احتجاجی جلسہ عام میں علما کرام سفید ریش معتبرین، سیاسی سماجی رہنماوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین میر جیئند خان ریکی، ڈاکٹر اشرف ریکی، میر ظریف بلوچ، میر امین اللہ محمد حسنی، میر احسان الٰہی ریکی میر، مصطفی معراج، میر نور محمد ملنگزئی، مولانا شکر اللہ احرار نے صوبائی حکومت و تمام سول و عسکری بالا حکام سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ماشکیل میں اشیا خورونوش کی شدید قلت ہے، عوام نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں، مزسر کراسنگ پوائنٹ جو کہ جائز طریقے سے فعال تھا مگر عرصہ دوماہ سے بلاجواز طور پر بند ہے، ماشکیل کے پرامن عوامی مطالبے پر اسے کھولا جائے، احتجاجی کیمپ کے نمائندوں نے کمشنر رخشان جو کہ اعلیٰ عہدیدار اور ڈویژن کے سربراہ ہیں سے مطالبہ کیا کہ تین دن میں جائز عوامی مطالبے پر عمل کیا جائے بصورت دیگر لندن روڈ نوکنڈی پر ماشکیل کے عوام دھرنا دیں گے و احتجاج کرینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں