ریکوڈک منصوبے کیخلاف نہیں، مقامی افراد کو روزگار نہ ملا تو سخت احتجاج کریں گے، قبائلی رہنما

نوکنڈی (نامہ نگار)قبائلی رہنماو سابق ناظم نوکنڈی سردار شوکت علی ایجباڑی نے قبائلی عمائدین ، سیاسی و سماجی وکررز ، بیروزگار نوجوانوں کے ہمراہ بازار چوک پر ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک مائننگ پراجیکٹ کے مینجمنٹ نے اپنے رویے اور پالیسیوں میں تبدیلی نہیں لائی تو ریکوڈک پراجیکٹ کیخلاف احتجاجی مظاہرے ، شٹر ڈاﺅن اور پہیہ جام ہڑتال سے گریز نہیں کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ ریکوڈک معدنی وسائل کا وسیع منصوبہ ہے جو ہمارے ملک کا اثاثہ ہے اس سے پورے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ ہم ریکوڈک پراجیکٹ میں بیرک گولڈ کارپوریشن کو سرمایہ کاری کے لیے ویلکم کرتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے علاقے کے معدنی وسائل پر کام شروع ہو جس سے علاقے کے مسائل حل ہو اوریہاں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریکوڈک منصوبے کے خلاف نہیں ہے بلکہ ہم اس منصوبے کے حامی ہیں۔ سب سے پہلے ہم نے اس پراجیکٹ کے حق میں ریلیاں نکالیں۔ باہر کے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سپورٹ کرینگے اور تحفظ دینگے ہم پاکستان، بلوچستان اور بیرک گولڈ ریکوڈک منصوبے کے معاہدے کی تائید کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کیس کے بعد یہی لگ رہا تھا کہ یہاں کبھی کام شروع نہیں ہوگا لیکن فوج کی کاوشوں سے یہ منصوبہ شروع ہوا۔ ہم فوج کے ہر فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دن میں نے مجبور ہوکر سی ڈی سی کے اجلاس سے واک آﺅٹ کیا۔ ہم نے پری پلان واک آﺅٹ کا نہیں سوچا تھا۔ ہم سے ملازمین کی لسٹ چھپائی گئی، لاہور سے ایک غیر مقامی کی بطور انجینئر تعیناتی، علاقے کے بے روزگار نوجوانوں نظر انداز کرنے اور باہر سے لوگوں کو کھپانے کے خلاف واک آﺅٹ کیا اور وہاں پانی تک نہیں پیا۔ کچھ لوگ پوچھتے ہے کہ آپ کے پارٹی چیئرمین مینٹگ شریک رہے میں وضاحت کرتا چلوں کہ بحیثیت ایک قبائل کے سربراہ میں نے محسوس کیا کہ اس مینٹگ میں مزید بیٹھنا میرے لیے فضول ہے تو واک آﺅٹ کیا۔ میں نے کسی کو ساتھ دینے کا نہیں کہا۔ میں دیگر تین ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو عوام کے خاطر میرے ساتھ واک آﺅٹ میں شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس علاقے کے عوام نے قربانیاں دے کر پروجیکٹس کی کامیابی میں کردار ادا کیا ہے اور آگے بھی کرتے رہیں گے۔ اس منصوبے پر سب سے پہلا حق نوکنڈی پھر ڈسٹرکٹ چاغی کا ہے۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نوکنڈی اور چاغی کے نوجوان بے روزگاری کی وجہ در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن ریکوڈک پراجیکٹ میں انہیں ملازمتیں نہیں دی جارہیں جوکہ ناانصافی ہے۔ ریکوڈک مینجمنٹ کی غلط پالیسیوں کے سبب ریکوڈک اور عوام کے مابین دوریاں پیدا ہوگئی مینجمنٹ ایک سازش کے تحت باہر سے بھرتی کررہے ہیں جس سے مقامی نوجوان سراپا احتجاج ہیں میں نوجوانوں کے جائز مطالبات کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک مینجمنٹ اپنا قبلہ درست کرکے مقامی لوگوں کے ساتھ ظلم و ناانصافی بند کریں بصورت دیگر سخت احتجاج سے گریز نہیں کریں گے ملازمتوں میں پانچ سے دس سال کے تجربے کا شرط رکھی جاتی ہے اور اکثر شارٹ لسٹ نہیں ہوتے، ہم مطالبہ کرتے ہیں ملازمتوں میں تجربے کی شرط کو ختم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی سے زیادہ ہمیں عوام کے حقوق عزیز ہیں۔ عوام کے خاطر یہاں کے بے روزگار نوجوانوں کے خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ ہم دھونس دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، اپنے عوام کو کھبی تنہا نہیں چھوڑیں گے، چند مفاد پرست عناصر جو ٹھیکوں کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں مینجمنٹ کے ساتھ ملکر وہ کمپنی اور عوام کے درمیان دوری پیدا کررہے ہیں ایسے عناصر کو اپنی ٹھیکیداری پسند ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوکنڈی اور ضلع چاغی کے عوام کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے جبکہ سی ڈی سی کے دیگر ممبران وہاںصرف سر ہلا کر ہر چیز کی حمایت کرتے ہیں اگر وہ عوام کے ساتھ مخلص ہیں ریکوڈک کے دفتر سے نکل کر چوکوں پر آجائیں ہمارا ساتھ دیں لیکن چند مفاد پرست کو اپنی مفادات عزیز ہے عوام کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی ای او بیرک گولڈ کارپوریشن مسٹر مارک برسٹو، فوج اور اداروں سے درخواست کرتے ہیں وہ نوکنڈی اور چاغی کے عوام کی بے چینی بے روزگاری کو مد نظر کر ریکوڈک کے مینجمنٹ کا قبلہ درست کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں