مون سون بارشوں کا آغاز، ضلعی انتظامیہ حب حفاظتی اقدامات نہ کرسکی

حب (نمائندہ انتخاب) مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا لیکن ضلع حب میں متوقع بارشوں کے حوالے سے حکومتی سطح پر ابھی تک کسی بھی قسم کے حفاظتی اقدامات اٹھائے نہ جاسکے نہ ریسکیو آپریشن نہ ہیلتھ ایمرجنسی نہ خوراک وپانی کا انتظام اور سب سے بڑھ کر قدرتی آبی گزر گاہوں کی صفائی تک نہ کرائی جاسکی ہے ضلعی انتظامیہ اور PDMAکی جانب سے مکمل خاموشی کسی ناخوشگوار واقعہ کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ ملک بھر بالخصوص بلوچستان کے مختلف اضلاع لسبیلہ و دیگر میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ ضلع حب اور مضافاتی علاقوں میں کبھی ہلکی اور کبھی تیز بارشوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے لیکن ضلع حب کے مختلف شہری اور دیہی مضافاتی علاقوں حب شہر ساکران گڈانی اور وندر میں محکمہ موسمیات کی پیشگو ئی کے مطابق ہیوی مون سون رین کے امکان کے باوجود ہنگامی حالات سے نمٹنے کے حوالے سے ابھی تک نہ تو ضلعی انتظامیہ اور نہ ہی پی ڈی ایم اے کی طرف سے کسی قسم کے اقدامات سامنے آسکے ہیں عملی اقدامات کو درکنار انتظامات واقدامات کے بارے بھی ابھی تک لائن ڈیپارٹمنٹس کا کوئی ایک اجلاس تک طلب نہ کیا جاسکا ہے اور نہ ہی عوام الناس میں آگاہی کے لئے کوئی اخباری بیان تک جاری ہو سکا ہے واضح رہے کہ گزشتہ دوسالوں میں مون سون بارشوں کے دوران ضلع حب کے شہری اور دیہی مضافاتی علاقوں وندر اور گڈانی ساکران میں کافی نقصانات ہو ئے تھے اور وندر گڈانی ساکران اور حب ندی کے کنارے کی آبادیوں کو شدید خطرات لاحق ہو ئے تھے اور سیلابی ریلے رہائشی آبادیوں میں داخل ہوئے تھے بتایا جاتا ہے کہ انتظامیہ کے حوالے سے ابھی تک نہ تو کسی ریسکیو آپریشن اور نہ ہی ہیلتھ ایمرجنسی اور نہ ہی خوراک وپانی کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ حب شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں قدرتی آبی گزر گاہوں کی صفائی کا کام بھی ابھی تک شروع نہ ہو سکا اس حوالے سے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ وPDMAاور دیگر حکومتی ادارے ویسے بھی کوئی مصیبت سر پر آنے کے بعد ہی ہوش میں آتے ہین لیکن قدرتی آبی گزر گاہوں کی صفائی کا کام شروع کیا جائے تاکہ بارشوں اور سیلابی ریلوں کی صورت میں سیلاب اور بارشوں میں متوقع طور پر پھنسنے والے متاثرین تک رسائی تو ممکن ہو سکے جبکہ دوسری جانب ضلع لسبیلہ میں مون سون کی ممکنہ تباہ کاریوں اور ڈسزاسٹر سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے پیشگی اقدامات کا آغاز کردیا ہے لیکن ضلع حب میں اس قسم کے اقدامات کا فقدان کسی انسانی المیے کو جنم دے سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں