فضل تواب پر پویس تشدد،صحافیوں پر تشدد کیا جاتا ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہوگا،بلوچستان یونین آف جرنلسٹس

کوئٹہ:بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے بی یو جے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن اور 92 نیوز کے رپورٹر فضل تواب پر گزشتہ شب ائیر پورٹ روڈ پر عسکری پمپ کے قریب پولیس اہلکار کی جانب سے تشدد اور زدکوب کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کا یہ عمل کسی صورت بھی قابل قبول نہیں فضل تواب ایک شریف النفس انسان اور پیشہ ور صحافی ہیں اگر ایک صحافی پولیس تشدد سے محفوظ نہیں تو عام آدمی کی صورتحال کیا ہوگی بیان میں کہا گیا تشدد سے قبل فضل تواب کی جانب سے پولیس اہلکار کو اپنا تعارف بھی کرایا گیا جبکہ اس موقع پر متعلقہ پولیس اہلکاروں کے افسران بالا بھی موجود تھے بی یو جے نے آئی جی پولیس بلوچستان، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ سے مطالبہ کیا کہ صحافی فضل تواب پر تشدد میں ملوث اہلکاروں کو معطل کر کے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے بعد ازاں ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ اور ایس پی سٹی نے بی یو جے کے صدر سلمان اشرف سے رابطہ کیا، بعد ازاں صدر سلمان اشرف کی قیادت میں بی یو جے کے وفد نے ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ اسد ناصر سے ان کے آفس میں ملاقات کی ملاقات میں ایس پی سٹی بھی موجود تھے، بی یو جے کے وفد نے انہیں واقعہ سے متعلق آگاہ کیا، ایس ایس پی آپریشن نے بی یو جے کے مطالبے پر صحافی فضل تواب پر تشدد میں ملوث پولیس کانسٹیبل مظفر کو معطل کرکے ان کے خلاف ایس پی سٹی اور متعلقہ ایس ایچ کو ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں تحقیقات کرکے جلد سے جلد رپورٹ پیش کر نے کا حکم دیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں