طالبان کا بد عنوان عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن، ایک ارب ڈالر وصول

کابل :طالبان نے افغانستان کا نظام سنبھالنے کے پانچ ماہ بعد ہی حیرت انگیز طور پر ایک بلین ڈالرز کے ریونیوز جمع کر لیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس وسطی ایشائی ملک میں تعینات ایک امریکی مندوب نے بتایا کہ اس مختصر وقت میں طالبان نے کامیابی کے ساتھ بدعنوان عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن بھی کیا۔ کابل میں یو ایس مشن کی سربراہ ڈیبورہ لائز نے البتہ کہا کہ طالبان کو خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت بھی فراہم کرنا ہو گی۔طالبان کی طرف سے منعقدہ ایک روزہ اقتصادی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کریں اور اقلیتوں کو بھی مکمل مواقع فراہم کیے جائیں۔اسلام آباد(آن لائن) افغان عبوری حکومت نے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے پاکستان سمیت مسلم ممالک سے باضابطہ رابطہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق مسلم ممالک سے رابطے افغان طالبان عبوری وزیراعظم ملا حسن اخوند کی جانب سے دو روز قبل طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے مطالبہ کے بعد کیے گئے ہیں۔پاکستان کے افغان طالبان حکومت پر ڈیورنڈ لائن سے باڑ کو ہٹانے اور تحریک طالبان پاکستان کے خلاف موثر اقدامات نہ کرنے پر تحفظات موجود ہیں،انہی اختلافات اور تعطل کے باعث مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا دورہ افغانستان بھی ملتوی کیا گیاتھا, ذرائع کے مطابق جب تک افغان طالبان حکومت پاکستان کے تحفظات دور نہیں کرتی ہے،اس وقت تک پاکستان کابل حکومت کو تسلیم نہیں کرے گا۔ملا حسن اخوند نے مسلم ممالک سے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے میں پہل کرنے کی اپیل کی تھی۔کابل میں طالبان حکومت کو چھ ماہ ہو چکے ہیں، اب تک کسی بھی ملک نے اسے تسلیم نہیں کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان کے سابق دور حکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں, اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور شہری آزادیوں کو محدود کرنے کے باعث بیشتر ممالک ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔سابق طالبان حکومت کو پوری مدت میں صرف سعودی عرب, پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے تسلیم کیاتھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں