ریکوڈک گولڈ پراجیکٹ پر مقامی افراد کی تعیناتی یقینی بنائی جائے، بی این پی

نوکنڈی (نامہ نگار)بلوچستان نیشنل پارٹی ضلع چاغی کے پریس ریلیز میں کہا گیا ضلع چاغی کی سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں کے بڑے پراجیکٹ میں نوجوانوں کو روزگار نہیں دیا جارہا ہے اور نہ یہاں کے عوام کو بہترین کاروباری مواقع فراہم کئے جارہے ہیں، پروجیکٹ کو علی حسن نامی شخص نے یرغمال بنا رکھا ہے، اپنے من پسند افراد کو ترجیح دے رہے ہیں اور مقامی تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں اٹھا کر درپدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، سارا کام کوئٹہ اور کراچی میں بیٹھے مافیا اپنے مرضی سے کررہے ہیں، یہ ضلع چاغی کے غریب عوام الناس کے ساتھ بہت بڑی ظلم اور زیادتی ہے، مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے جو باعث افسوس عمل ہے، جس کی وجہ سے نوکنڈی اور ضلع چاغی کے دیگر مقامی نوجوانان احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، ہم جلد پروجیکٹ کے افیسران کے خلاف بالا حکام کو آگاہ کریں گے، مقامی نوجوانوں کو ملازمت اور دیگر کاروباری مواقع فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ان کا سو فیصد حق بنتا ہے، ضلع چاغی کے قبائلی معتبرین قبیلہ پرستی، سیاسی اور ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر اجتماعی مفادات کیلئے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر اپنے ایسے بنیادی حقوق کو حاصل کرنے کےلئے ہمہ وقت اپنا کوشش اور محنت جاری رکھیں، بلوچستان نیشنل پارٹی اپنے مظلوم قوم کو تنہا کبھی نہیں چھوڑیں گے اور ان غریب بے روز نوجوانوں کے ساتھ کھڑے ہوکر کسی بھی طرح کے قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ہم اک بار پھر پروجیکٹ کے کنٹری آفیسر علی حسن اور دیگر کو تنبیہ کرتے ہیں کہ باز رہیں اور مقامی نوجوانوں کو جلد روزگار فراہم کرے وگرنہ پھر شدید احتجاج ریکارڈ کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں