گڑانگ پُل کے قریب سڑک سیلابی ریلے کی نظر، نوشکی سے زمینی رابطہ منقطع، سینکڑوں افراد محصور

نوشکی (نامہ نگار )پاک افغان بارڈر پر افغانستان سے سیلابی ریلوں کی وجہ سے گزشتہ 15 دنوں سے گڑانگ پل کے قریب سڑک بہہ جانے سے پاک افغان بارڈر پر واقع ایک درجن سے زائد دیہاتوں کا رابطہ نوشکی سے منقطع ہو گیا ، سینکڑوں افراد محصور ہو کر رہ گئے ہیں راستہ بند ہونے کی وجہ سے محصورین کو انتہائی مشکلات دشواریوں اور مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، بالخصوص ایمرجنسی مریضوں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں ، مذکورہ دیہاتوں میں اشیاءخور و نوش کی قلت سے محصورین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ، علاقائی نوجوان رقم لیکر مذکورہ دیہاتوں کے باشندوں کو ٹریکٹر کے ٹیوب کے ذریعے پانی سے گزرتے ہیں ، یونین کونسل ڈاک کے چیئرمین میر آزاد خان مینگل اور وائس چیئرمین میر منصور احمد مینگل نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے محصورین کے لیے راشن کی فراہمی اور پل کی تعمیر کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کرانے کے لیے اقدامات کریں کیونکہ سڑک پاک افغان بارڈر پر واقع ہونے کی وجہ سے دفاعی اہمیت کا حامل ہے ، اسسٹنٹ کمشنر نوشکی شہزاد زہری نے میڈیا کو بتایا افغانستان سے سیلابی ریلے کے آنے کا سلسلہ جاری ہے جیسے ہی پانی روک جاتا ہے ہنگامی بنیادوں پر سڑک کی بحالی کا کام شروع کرینگے، گزشتہ روز کلی افضل خان مینگل کے قبائلی رہنما میر محمد شاہ مینگل کی میت راستہ نہ ہونے کی وجہ سے آبائی قبرستان عیسی چاہ کے بجائے نوشکی شہر کے قبرستان میں انھیں سپرد خاک کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں