بجٹ سیشن کا بائیکاٹ ہڑتال اور احتجاج کا اعلان، تحریک عدم لائیں گے، اپوزیشن

کوئٹہ(سٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ حکومت نے نئے مالی سال 2021-22کا انتہائی متوازن بجٹ پیش کیا ہے، حکومت کی ترجیح ہے کہ 17سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز (Sustainable Development Goals)کا ٹارگٹ حاصل کیا جائے، بجٹ میں 16سو نئی ترقیاتی اسکیمات رکھی گئی ہیں، امن وامان، صحت، تعلیم سمیت تمام شعبوں کے لئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں، صوبے کے فنڈز لیپس ہونے کی باتیں بلا جواز ہیں۔ کوئٹہ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نئے مالی سال کیلئے بلوچستان کا انتہائی متوازن بجٹ پیش کیاگیا ہے۔ بجٹ میں 1600 نئی ترقیاتی اسکیمات رکھی گئی ہیں۔ صوبے کے فنڈز Lapse ہونے کی باتیں بلا جواز ہیں۔ بلوچستان بینک قائم کرنے جارہے ہیں۔ حکومت کی ترجیح 17 Sustainable Development Goalsکے ٹارگٹ حاصل کرنا ہیں۔ وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے نئے مالی سال کے حوالے سے کوئٹہ میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت کی آمدنی بڑھانے کیلئے اصلاحات لا رہے ہیں۔ ٹیکس ریفارمز کیلئے بھی ای بینکنگ کا نظام متعارف کروائیں گے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران 84 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔ آمدنی کا تخمینہ 499 ارب روپے ہے۔ 346 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات جبکہ 237 ارب روپے ترقیاتی مد میں رکھے گئے ہیں۔ صوبائی PSDP میں 172 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وفاق سے ملنے والے محصولات کا کل حجم 355 ارب روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈوزیبل پول سے بلوچستان کو 295 ارب روپے ملیں گے جبکہ وفاق سے ملنے والے کل محصولات کا حجم 355 ارب روپے ہے۔امن وامان کی مد میں 52 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔اسی طرح صحت کے شعبہ کیلئے 38 ارب روپے تعلیم کی مد میں 71 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 237 ارب روپے ہے۔ 346ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہی نئے مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 584 ارب روپے ہے۔ بجٹ خسارہ 84 ارب روپے جبکہ آمدن کا کل تخمینہ 499 ارب روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ جاری اخراجات کی مد میں 346ارب روپے جبکہ صوبائی پی ایس ڈی پی میں 172ارب روپے رکھے ہیں اس کے علاوہ فارن پراجیکٹس کے تحت 16ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر خز انہ میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ صوبے میں تر قیا تی کام کر وانا اور کسی حلقے میں اسکول واٹر اسکیم دینا کوئی جرم نہیں ہے اپو زیشن والے ہما رے دو ست ہیں لیکن انہوں نے جو گز شتہ روز کیا اسکی بھر پور الفاظ میں مذمت کر تے ہیں اپو زیشن کس قا نون کے تحت یہ کہتی ہے کہ انکے حلقوں میں انکے علا وہ حکومت کام نہ کروائے مالی سال 2021-22میں تر قیاتی منصوبوں کیلئے 189.196ارب روپے اور غیر تر قیاتی اخرا جات کیلئے تین 346.861ارب مختص کئے گئے ہیں ٹو ٹل آمدن مجمو عی تخمینہ 499ارب ہے صوبے کو اپنے محا صل سے 103ارب روپے کی آمدن ہو گی۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہو ٹل میں پو سٹ بجٹ بر یفنگ دیتے ہوئے کہی۔ صوبائی وزیر خز انہ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ اخراجات کی مد میں اخراجات جا ریہ کیلئے 346.861ارب روپے صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت 172.534ارب روپے جبکہ فارن پرو جیکٹ اسسٹنٹ کے ذریعے 16.662ارب روپے اور فیڈ رل فنڈ نگ پرو جیکٹس کے تحت 48.025ارب روپے رکھے گئے ہیں اس طرح مجمو عی اخر اجات کا تخمینہ 584.083ارب روپے ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام حلقوں میں یکسا تر قیاتی اور ضرو رت کے مطابق منصوبے رکھے گئے ہیں کوئٹہ میں ایک ارب روپے کی لاگت سے گلز کیڈٹ کا لج بنا رہے ہیں کوئٹہ پیکج سے ہٹ کر کوئٹہ کے لئے خصو صی طور پر 5ارب روپے رکھے گئے ہیں تاکہ شہر کو بہتر بنا یا جا سکے انہوں نے کہا کہ حکومت کی کو شش ہے کہ غیر تر قیا تی اور تر قیا تی منصوبے دنوں بر وقت مکمل کئے جائیں محکمہ صحت کا بجٹ چا لیس ارب روپے تھا جیسے اب بڑ ھا کر 55ارب روپے کر دیا گیا ہے جس میں 44ارب نان ڈ یو یلپمنٹ اور 11ارب ڈ یو یلپمنٹ کی مد میں رکھے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ سر دار یار محمد رند ہما رے لئے قابل احترام ہیں اور اتحا دی ہیں گز شتہ روز کا بینہ کے اجلاس میں بھی مو جود تھے لیکن انہوں نے پی ایس ڈی پی میں اسکیمات سے متعلق اپنے تحفظات سے آگا ہ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ حکومت نے ثابت کیا ہے کہ ہم بہتر انداز میں فا ئینشل مینجمنٹ کر سکتے ہیں بلو چستان کی تا ریخ میں پہلی بار صرف اور صرف 6ارب روپے کا ذمنی بجٹ پیش کر نے جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ صوبے کو اپنے محا صل سے 3ارب روپے حاصل ہوں گے یہ ہدف اگر چہ زیا دہ ہے لیکن 103ارب روپے کے مقرر کر دہ ہدف میں زیا دہ سے زیا دہ رقم حا صل کر نے کی کو شش کی جائے گی جبکہ صو بے کو پی پی ایل سے بھی 19ارب روپے کے بقا یا جات ملیں گے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے یو نیور سٹیوں کی گرانڈ بڑ ھا کر ڈھائی ارب روپے کر دی ہے صوبے بھر میں سڑ کوں کو جال بچھا یا جا رہا ہے تاکہ دور دراز علاقوں تک سہولیات پہنچانے کیلئے سڑ کیں مو جود ہوں آئند مالی میں لوکل گور نمٹ کیلئے 4ارب پی ایچ ای کیلئے 14ارب روپے رکھے ہیں ان دونوں منصوبوں سے برائے راست عوام کو فائد ہ ہو گا اور انہوں نے کہاکہ بلو چستان میں امن و امان کے قیا م حکومت کی تر جیح ہے ہم پو لیس کے نظام کو بہتر کر رہے ہیں ایف آئی آر کا اندراج پو لیس اسٹیشن اور ٹریننگ کے نظام کو بہتر بنا نے کیلئے منصوبے رکھے گئے ہیں جبکہ بجٹ میں بی سی جیل خا نہ جات سمیت دیگر امن وا مان کے متعلق محکموں کو بھی تر جیح دی گئی ہے انہو ں نے کہا کہ گز شتہ روز اسمبلی میں جو کچھ بھی ہوا وہ انتائی افسوناک تھا جمہو ری اقدار اس چیز کی بلکل اجا زت نہیں دیتے جو کچھ اپو زیشن نے گز شتہ روز کیا ہم نے ہمیشہ اپو زیشن سے بات کی انکی بات سنی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اپو زیشن کا مطالبہ ہے کہ جن حلقوں میں انکے اراکان اسمبلی ہیں ان حلقوں میں حکومت بلکل کام نہ کرے یہ نہ تو جمہو ری اور نہ ہی قا نونی مطالبہ ہے جس پر عمل در آمد کسی بھی صورت ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اپو زیشن کے رویے اور حر کت کی بلو چستان کے ہر ایک شخص نے مذمت کی ہے ایسی روایات سے مستقبل میں اپو زیشن کو بھی مشکلات کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں