بات چیت چل رہی ہے،تحفظات دور نہیں تو استعفے تیارہیں، نور محمد دمڑ

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض صوبائی وزیر حاجی نور محمد دمڑ نے کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی نے اپنے تحفظات کو حل کرنے کی ذمہ داری لی ہے ہمارے حلقوں میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے وفاقی اورصوبائی پی ایس ڈی پیز میں منظور اسکیمات پر کٹ لگائے گئے ہیں حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے بات چیت چل رہی ہے امید ہے 60 فیصد تحفظات دور کئے جائیں گے اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو ہمارے استعفے تیار ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے کہا کہ گزشتہ روز حکومتی مذاکراتی ٹیم سینیٹر نصیب اللہ بازئی اور سینیٹر احمد خان خلجی سے مذاکرات چل رہے ہیں انہوں نے ہمیں یہ باور کرایا ہے کہ ہمارے تحفظات کوبہت جلد دور کر دیا جائے گا ہمیں امید ہے کہ ہمارے 60 فیصد تحفظات دور ہونگے اگر ایسا نہیں ہوتا اور ہمارے تحفظات دور نہیں کئے جاتے تو ہمارے پاس نام نہاد وزارتوں کے استعفے تیار ہیں ہم نے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی ہم سب کی پارٹی ہے اور یہ بلوچستان کے عوام کی نمائندہ جماعت ہے ہمارے حلقوں میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے جس کے باعث ہم میدان میں آکر اس نہج پرپہنچ چکے ہیں وفاقی اور صوبائی پی ایس ڈی پیز میں ہماری منظور اسکیمات پر یہ کہہ کر کٹ لگایا کہ پی ایس ڈی پیز پر بوجھ زیادہ ہے اور صوبے میں اس لئے بجٹ موجود نہیں ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ کے فیصلوں میں پشتون بیلٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے بلکہ اہم پالیسی سازی اور حکومتی امور میں بھی اعتماد میں نہیں لیا جارہا ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نے اہم وزارتیں اپنے پاس رکھی ہیں اور ہمارے مینڈنٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے جبکہ وفاقی پی ایس ڈی پی کے ترقیاتی منصوبوں میں ہمارے حلقوں کو ترجیح نہیں دی گئی نہ صرف وفاقی معاملات بلکہ صوبائی ترقیاتی منصوبوں میں بھی ہمارے اضلاع اور حلقوں کو اہمیت نہیں دی جارہی بعض اہم پالیسی سازی اور حکومتی امور میں بھی ہمیں نہیں لیا جاتا ہے پشتون بیلٹ میں واحد لورالائی یونیورسٹی اور میڈیکل کالج کو نظرانداز کیا گیا جس پر ایسے حالات میں وزارتوں میں رہنے کا جواز باقی نہیں رہتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں