حکومت کے کھوکھلے وعدے کسی کاغذ کے ٹکڑے پر لکھنے کے بھی قابل نہیں ہیں، بلاول بھٹو زرداری

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے کھوکھلے وعدے کسی کاغذ کے ٹکڑے پر لکھنے کے بھی قابل نہیں ہیں۔ ملک میں بڑھتی ہوئی ناامیدی کا سبب وہ شخص ہے، جس نے عوام سے 50 لاکھ گھروں اور ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو درپیش مشکل معاشی حالات کے دوران، مجھے وہ غریب ہم وطنوں کا احساس ہے، جو شدید غربت، بیروزگاری اور اشیائے روزمرہ کی قیمتوں میں اضافے کا شکار ہیں۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت اور وزیراعظم اپنے امیر دوستوں سے فائدہ بٹورنے میں مصروف ہیں اور انہیں غریبوں کی بلکل بھی پرواہ نہیں ہے۔ یہ سلیکٹڈ لوگ سمجھتے ہیں کہ شیلٹرز بناکر اور خوراک کی ٹرکیں نکال کر ملک کو چلایا جا سکتا ہے، لیکن یہ لوگ کم آمدنی والے طبقے کو درپیش مسائل کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ عام آدمی کے لیئے معاشی طور پر سنبھالنے اور اپنے بچوں کی پرورش کرنا بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ عمران خان کی بے رحم سلیکٹڈ حکومت نے ایک عام آدمی کے لیے اپنے بزرگوں کے لیے ادویات خریدنا بھی ناممکن بنا دیا ہے۔ لوگ اپنے بچوں کی سکول فیس کی ادائیگی کرنے سے لاچار ہیں اور اپنے بچوں کو دن میں دو بار کھانا نہیں کھلا پا رہے۔ غذائیت کی کمی ایک علیل قوم کو تشکیل دے رہی ہے، کیونکہ بچوں کو نشوونما کے لیے مطلوبہ غذائیت حاصل نہیں مل رہی۔ عوام کو ان لوگوں نے بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے، جنہوں نے ان کی بھبود کا وعدہ کیا تھا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جتنا زیادہ یہ ظالم و سلیکٹڈ حکومت اقتدار میں رہے گی، ملک کا مستقبل اندھیرا ہی نظر آئے گا۔ قوم موجود حکومت کی نااہل اور ناقابل حکومت کا بوجھ اٹھا رہی ہے، جو ہر لحاظ سے ناکام ہو چکی ہے۔ سلیکٹڈ نے وم کو درپیش اس سب سے بڑے چیلنج کی طرف آنکھیں بند کردیں ہیں، جو اشیائے خورد نوش کی بڑھتی ہوئی مہنگائی اور غربت کے باعث ہے۔ ایسا نہیں چل سکتا، کیونکہ عوام بہتر کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ایک حقیقی جمہوری حکومت چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں