غیر سیاسی ٹولہ اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے مجھ سمیت دوسرے دوستوں پر الزام تراشی کر رہا ہے، شیہک بلوچ

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابقہ جنرل سیکریٹری شال زون شہیک بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایس او پر قابص ایک غیر سیاسی ٹولہ اپنی ناکامیاں چھپانے لئے مجھ سمیت دوسرے دوستوں پر الزام تراشی کررہا ہے ۔ کونسل سیشن میں موجود دوست گواہ ہیں کہ سیشن کے بعد میں نے تنظیم سے راہیں جدا کر لئے تھے اور موجودہ زمہ داران کو اپنے فیصلے سے آگاہ بھی کیا تھا، اب ادارے سے فارغ کرنے اور پروپیگنڈے کے الزامات اپنے ساکھ کو بحال کرنے کی غیر ضروری کوشش ہے ۔
کونسل سیشن اختتام ہونے کے ساتھ ہی دوستوں نے موجودہ زمہ داران کی غیر سیاسی رویوں کے وجہ سے اپنی راہیں ادارے سے جدا کر لئے تھے ، تنظیم پر قابض غیر سیاسی ٹولے نے ہم پر بے بنیاد الزام لگا کر اپنی سیاسی ناپختگی کا اظہار کیا ہے ۔
موجودہ قیادت نے مجھ پر پہلے بھی بہت سے الزامات لگائے ، طلباء مسائل کو اٹھانے سے ہمیں روکھا گیا ، لاپتہ افراد کے ساتھ منسلک ہونے اور اُن کے لئے آواز آٹھانے سے ہمیں روکنے کی کوشش کی گئی اور ہمیں تنبیہ کیا گیا کہ جبری گمشدگی کے شکار افراد کےلئے ہونے والے احتجاجوں میں شامل نہ ہوں ، کئی دوست اس بات کے گواہ ہیں کہ ہمیں بلوچستان یونیورسٹی میں ہونے والے دھرنے میں جانے سے روکھا گیا اور مجھ سمیت کئی دوستوں کو صرف اس وجہ سے ادارے سے کنارہ کیا گیا کیونکہ ہم بلوچستان یونیورسٹی میں طلباء کی بازیابی لے کئے ہونے والے دھرنے میں تواتر سے شامل ہوتے رہے ۔
کونسل سیشن کے بعد کئی دوستوں نے اس غیر سیاسی ٹولے کے کابینہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور اپنے مستفی ہونے کا اعلان کیا لیکن ہم کچھ دوستوں نے سابقہ ذمہ دار ہونے کے حیثیت سے بالیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی ایسے عمل سے گریز کیا جس سے ادارے کو نقصان ہو لیکن مجھ پر الزام لگا کر مجبور کیا گیا کہ میں میڈیا میں بیان جاری کرکے اِن باتوں کی وضاحت کروں ۔
بی ایس او کے اس غیر سیاسی ٹولے کا وتیرہ رہا ہے کہ بڑے بڑے بامعنی الفاظ کا سہارہ لے کر دوسروں پر الزام لگائیں ، پہلے دوسرے طلباء تنظیموں پر یہ الزارم لگائے گئے اوراب یہی الزام ہم ( اُن کے اپنے سابقہ ساتھیوں ) پر لگائے جا رہے ہیں، وہ تسلسل کے ساتھ یہی ورد کیے ہوئے ہیں کہ ہم حقیقی بی ایس او کے وارث ہیں اور باقی اداروں پر کھچڑ اچھالنا ہمارہ حق ہے لیکن اُن کے لئے عرض ہے کہ سیاست میں کردار دیکھے جاتے ہیں الفاظ نہیں ۔
بی ایس او کے وہ دوست جو اب بھی ادارے میں موجود ہیں انہیں معلوم ہےکہ ااِن مسائل پر ادارے میں رہتے ہوئے بھی میں نے آواز اٹھایا ہے ، تنظیم میں غیر سیاسی رویوں اور فردی فیصلوں کی ہمیشہ میں نے مخالفت کی ہے ، کونسل سیشن کے بعد اکثریتی دوستوں کا اُن پر عدم اعتماد کے اظہار کے بعد وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر الزام تراشی کر رہے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں