ایچ پی اے الاﺅنس کی بحالی اورٹیچنگ الاﺅنس میں اضافہ کیا جائے، بی ایم سی ٹیچرز یونین

کوئٹہ (انتخاب نیوز) بولان میڈیکل ٹیچر ز ایسو سی ایشن کے صدرڈاکٹر سید ظہور شاہ نے کہا ہے کہ ایڈہاک کی بنیاد پر تعینات ہو نے والے ڈاکٹر ز کو تو سیع نہ دینا غریب عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ، صو بے کی واحد میڈیکل یو نیورسٹی بغیر وائس چانسلر اور رجسٹرار کے چل رہی ہے حکومت فوری طورپر میڈیکل یو نیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کی تقرری عمل میں لائے ، حکومت سے مطالبہ ہے کہ ایچ پی اے الاﺅنس کی بحالی اورٹیچنگ الاﺅنس میں اضافہ کیا جائے ، اگر ایک ہفتے کے اندار ہما رے مطالبات پر غور اور عمل نہیں کیا گیا تو ریڈ زون کا گھیراﺅ اور میڈیکل ٹیچنگ سے بائیکاٹ کا اعلان کریں گے۔ یہ بات انہوں نے بولان میڈیکل ٹیچر ز ایسو سی ایشن کے جنرل سیکر ٹری ڈاکٹر الیاس بلوچ، بولان میڈیکل ٹیچر ز ایسو سی ایشن کے پر یس سیکر ٹری ڈاکٹر مقبول لانگو، بولان میڈیکل ٹیچر ز ایسو سی ایشن کے ڈاکٹر طارق، بولان میڈیکل ٹیچر ز ایسو سی ایشن کی ڈاکٹر عارفہ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر سید ظہور شاہ نے کہا کہ صوبے میں انسٹیٹیو ٹس کا بنا خوش آئند ہے لیکن چند افراد اس میں اپنی بادشاہت قائم کر کے اسے ملکیت سمجھ بیٹھے ہیں ہما را مطالبہ ہے کہ کسی بھی سی ای او کو من مانی کی اجازت نہیں دی جائے کہ وہ فیکلٹی ممبران کو ناجائز تنگ کرے یا پھر کوئی غیر قانونی اقدام اٹھائے ۔ انہوں نے کہاکہ اساتذہ کے سر وس رولزکی منظوری میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ہما را مطالبہ ہے کہ اساتذہ کے سر وس رولزکی منظوری دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈہاک کی بنیاد پر تعینات ہو نے والے ڈاکٹر ز کو تو سیع نہ دینا غریب عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے حکومت کے اس اقدام سے صوبے کے تین میڈیکل کالجز اور شیخ زاہد ہسپتال بند ہو جانے کا خد شہ ہے جس سے غریب عوام کے مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے میڈیکل اساتذہ کے مسائل اجاگر کر تے ہوئے مراعات میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے کہ پانچ سو روپے ٹیچنگ الاﺅنس کو کم از کم پچاس ہزار تک بڑ ھایا جائے ، ایچ پی اے الاﺅ نس کی بحالی اور ٹیچنگ الاﺅنس میں اضا فہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ صو بے کی واحد میڈیکل یو نیورسٹی بغیر وائس چانسلر اور رجسٹرار کے چل رہی ہے حکومت فوری طورپر میڈیکل یو نیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹرار کی تقرری عمل میں لائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں دیوار سے لگانا چاہتی ہے اور ہمیں آزمائش میں ڈال کر اپنی غلطیوں پر پر دہ ڈالنے کی کو شش کررہی ہے اگر حکومت وقت نے ایک ہفتے کے اندار ہما رے مطالبات پر غور اور عمل نہیں کیا تو ہم جلد ہی جنرل باڈی کا اجلاس طلب کر کے ریڈ زون کا گھیراﺅ اور میڈیکل ٹیچنگ سے بائیکاٹ کا اعلان کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ انفرا اسٹرکچر بنا کر ڈاکٹر وں کے مسائل حل کرے ۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں اس وقت جنرل کیڈر کے 3ہزار ، اسپیشل کیڈر کے 11ہزار جبکہ ٹیچنگ کیڈر کے 500ڈاکٹر ز کام سروسز فراہم کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں