10 ویں قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کیخلاف درخواست کی سماعت

اسلام آباد:دسویں قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کے خلاف ن لیگ کے خرم دستگیر کی درخواست پر سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کی درخواست گزار کی جانب سے عمر گیلانی ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی مرکزی استدعا یہی ہے کہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کمیشن کے ممبر نہیں ہو سکتے؟ جس پر عمر گیلانی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ یہ صرف ایک گراؤنڈ ہے کہ وزرا کے علاوہ تمام ممبرز کے لیے گورنرز سے مشاورت ضروری ہے آئین کے تحت قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس میں تمام ارکان کی موجودگی ضروری ہے۔وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ صدر نے وزیر خزانہ کی غیر موجودگی میں مشیر خزانہ کو قومی مالیاتی کمیشن کے اجلاس کی سربراہی کا اختیار دیا وزیر اعظم نے وزیر خزانہ کا عہدہ اپنے پاس رکھا ہوا ہے امکان ہے کہ وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی یہ باتیں مفروضوں پر مبنی ہیں اجلاس ہونے دیں کوئی غیر آئینی بات ہو تو بتائیں جس پر عمر گیلانی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ قومی مالیاتی کمیشن کو وہ فرائض بھی سونپ دیے گئے جو اس کے دائرہ اختیار میں نہیں سیکورٹی اور قدرتی آفات کی صورت میں اخراجات کے تخمینے کا اختیار بھی دے دیا گیاعدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے کورونا از خود نوٹس کیس میں وفاق کے اختیارات سے متعلق آئین کے آرٹیکل 149 کی تشریح کی میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ درخواست پر نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے آرڈر کی روشنی میں کریں گے آپ بھی وہ آرڈر پڑھ کر آئیں، عید کی چھٹیوں کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر اس کیس کو سنیں گیکیس کی سماعت 28 مئی تک ملتوی کر دی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں