افغانستان، جھڑپوں کے نتیجے میں 2 فوجی اور 14جنگجو ہلاک

افغانستان:افغانستان کے بدخشاں صوبہ میں طالبان کی جانب سے ایک فوجی کیمپ پر دن کے آغاز سے قبل کئے گئے ایک حملے میں 2 افغان فوجی اور 14طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں،فوجی ذرائع نے جمعہ کو اس حملے کی تصدیق کی ہے۔فوج کی 217 پامیر کورپس کے پریس آفیسر ہادی جمال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان جنگجوں نے مقامی وقت کے مطابق تقریبا رات ایک بجے یا فتلِ بالا ضلع میں افغان قومی فوج اور افغان علاقائی فوج کے ایک مشترکہ کیمپ کو حملے کے نشانہ بنایا۔ سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے خلاف فوری کارروائی کی اور جھڑپوں کے نتیجیمیں جانی نقصان بھی ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان جھڑپوں کے دوران جو کئی گھنٹوں تک جاری رہیں میں 6 علاقائی فوج کے اہلکار اور 4 جنگجو بھی زخمی بھی ہوئے ہیں۔جانی نقصان کے بعد طالبان جنگجوں کو اس ضلع جو صوبائی دارالحکومت فیض آباد کے شمالی نواح میں واقع ہے سے پسپا ہونا پڑا۔یہ پہاڑی صوبہ کئی برسوں سے شدید جھڑپوں اور لڑائی کا شکار رہا ہے۔طالبان جنگجو،جنہوں نے 2001 کے آخر میں برطرف کیے جانے سے اس ملک پر حکومت کی ہے اب مسلح عسکریت پسندی کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے حکومتی فورسز اور عام شہریوں کو ہلاک کرنا شروع کیا ہے۔وہ تواتر کے ساتھ ضلعی دفاتر، فوجی کیمپس، تنصیبات اور سکیورٹی چوکیوں کو نشانہ بنارہے ہیں جبکہ افغان نواحی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے اہداف کو فضائی حملوں سے نشانہ بناتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں