سردار بہادر خان یونیورسٹی کے ذریعے پرائمری اسکول اساتذہ کی بھرتیاں میرٹ پر نہیں ہوسکتیں، نیشنل پارٹی

کوئٹہ (انتخاب نیوز) نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہاکہ محکمہ تعلیم کی خالی اسامیوں کو سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے ذریعے پر کرانے کی پالیسی سمجھ سے بالاتر ہے یونیورسٹی انتظامیہ کا کیا کام کہ پرائمری اسکولوں کے اساتذہ کی بھرتیاں کرے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی اپنی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ مذکورہ یونیورسٹی نے کبھی اپنے ہی اسٹاف کی بھرتیاں میرٹ کی بنیاد پر نہیں کرسکی ہے۔ نیشنل پارٹی کے ترجمان نے کہا ہی کہ ہر پوسٹ کے لیے پندرہ سو روپے فیس مقرر کی گئی ہے جبکہ چار سو روپے ٹی سی ایس کمپنی کو الگ دینا پڑ رہا ہے۔ جبکہ سردار بہادر خان یونیورسٹی نے ایک غیر معروف غیر سرکاری فراڈ ادارے کو کاغذات کی چھان بین کی ذمہ داری دی ہے، ان کا دفتر جناح ٹاﺅن کوئٹہ میں جبکہ کاغذات اسلام آباد ٹی سی ایس کرایا جارہا ہے تاکہ ٹی سی ایس کمپنی کا کاروبار بھی چلتا رہے اور ان کو بھاری کمیشن بھی ملتا رہے۔ پارٹی ترجمان نے کہا کہ ڈھائی لاکھ سے زیادہ بیروزگار نوجوان محکمہ تعلیم کے اسامیوں کے لیئے کم از کم درخواستیں جمع کرائیں گے جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی حکومت اور محکمہ تعلیم کی ملی بھگت سے اربوں روپے بیروزگار نوجوانوں سے بٹوریں گے۔ پارٹی ترجمان نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا ادارہ انھیں مقاصد کے لیے قائم ہے لہٰذا بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے محلمہ تعلیم کی خالی اسامیاں کو میرٹ کی بنیاد پر پر کیے جائیں۔ بیان میں کہاگیا کہ اگر سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے ذریعے محکمہ تعلیم کی خالی اسامیوں کو بندر بانٹ کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف عدالت جائیں گے اور بلوچستان کے نوجوانوں کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔ بلوچستان کی موجودہ حکومت تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت ہے جو کرپٹ ترین اداروں کے ذریعے بھرتیاں کرواکر بھاری رشوت بٹورنا چاہتا ہے ان میں سے ایک ادارہ سرداربہادر خان وومن یونیورسٹی ہے جو اپنے امتحانات بروقت اور شفاف نہیں کراسکتا ایسے ہی اداروں کے ذریعے بھرتیاں کروانا رشوت ستانی کا بازار گرم کرکے بیروزگار نوجوانوں کو مایوسی کی طرف دھکیلنا ہے جس کے خلاف نیشنل پارٹی ہر سطع پر آواز اٹھائی گی اور بلوچستان بھر میں تحریک چلائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں