امریکا نے زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دیدیا

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے اپنے سابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دے دیا اور کہا کہ زلمے خلیل زاد ملک کی خارجہ پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتے تھے اور صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے بیان نہیں دیتے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں واضح کیا کہ زلمے خلیل زاد کا بیان ذاتی حیثیت میں ہے، ان کے بیانات کا امریکا کی خارجہ پالیسی سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ زلمے خلیل زاد کا بیان جو بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کرتا، وہ عام شہری ہیں۔ویدانت پٹیل نے کہا کہ کوئی بھی سوشل میڈیا سرگرمی یا تبصرے یا ٹوئٹس جن کا شاید آپ حوالہ دے رہے ہیں وہ ذاتی حیثیت میں کیے گئے ہیں اور امریکی خارجہ پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتے، اور وہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے بات نہیں کرتے۔پاکستان میں سیاسی افراتفری کے حوالے سے ایک اور سوال کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ سیاست میں تشدد، ہراسانی یا دھمکیوں کی کوئی گجائش نہیں، پاکستان میں تمام فریقین کی جانب سے قانون کی عمل داری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، عوام کو آئینی اور جمہوری طریقے سے اپنے ملک کے رہنماں کا انتخاب کرنے دیا جائے۔واضح رہے کہ 22 مارچ کو سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد اپنے ٹوئٹر پیغامات میں عمران خان کی گرفتاری اور تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں