برمش کو انصاف دلانے کیلئے اسلحہ بردار فورس کو ختم کرنا ہوگا، یاسمین لہڑی

کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری و سابق رکن بلوچستان اسمبلی یاسمین لہڑی نے کہا ہے کہ سانحہ ڈھنک کے دلخراش واقعے میں ملوث سمیت دیگر جرائم پیشہ عناصر کو حکومتی پشت پناہی حاصل ہے۔منشیات فروش کو اسلحہ بردار رکھنا انہی منفی پالیسیوں میں سے ایک ہے۔شہید ملک ناز اور برمش کو انصاف دلانے کیلئے اسلحہ بردار فورس کو ختم کرنا ہوگا۔نیشنل پارٹی بلوچستان میں امن و شانتی کی امین ہے اور اس کے حصول کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی۔بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان اپنی جغرافیائی محل وقوع اور قدرتی ساحل وسائل کی بدولت نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔قیمتی سرزمین و خطے کے باوجود بلوچ و بلوچستان پسماندہ ہے۔جسکی بنیادی وجہ ملک کے حکمرانوں کا بلوچ قوم کے ساتھ ناروا سلوک ہے۔حکمران بلوچ کو پسماندہ رکھکر بلوچ کے وسائل پر قابض ہونا چاہتے ہے۔اس لیے بلوچستان میں سازش کے زریعے امن کی صورتحال کو بگاڑا جاتا ہے۔اور اس کیے جرائم پیشہ افراد کو تقویت دیکر بلوچ پر ظلم وستم کرنے کی کھلی چھوٹ دی جاتی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ 2013 سے قبل بھی ان منفی عناصر نے بلوچستان میں درندگی و انسانیت سوزی کی تاریخ رقم کررکھی تھی۔اغوائے برائے تاوان سیاسی کارکنوں سمیت ہر طبقہ فکر کو قتل وغارت گری کا سنگین نشانہ بنایا گیاتھا۔لیکن 2013 کے انتخابات کے بعد نیشنل پارٹی کی اتحادی حکومت نے ڈاکٹر مالک بلوچ کی سربراہی میں ان منفی و غیر قانونی فورسز کا خاتمہ کرکے امن وامان کو بحال کردیا بیان میں کہا گیا کہ ایک مرتبہ پھر سے بلوچستان کو خون کی ہولی کی طرف لے جارہا ہے اور منفی عناصر کی سرپرستی کی جارہی ہے۔ سانحہ ڈھنک کے ملزمان کو تحفظ دینے کی پالیسی افسوسناک ہے نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کو باور کراتی ہے کہ امن کو بحال کرنے و عوام کو تحفظ نیشنل پارٹی کی ترجیح ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں