قندھار میں حملہ کرنیوالے نے بلوچستان میں تربیت حاصل کی، افغان میڈیا کا دعویٰ

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان طالبان سے منسلک میڈیا المعرصاد نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ دنوں قندھار میں حملہ آور نے بلوچستان میں ترتیب لی اور قندھار پہنچا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ المرصاد کو سیکورٹی ذرائع سے تازہ معلومات وصول ہوئی ہیں کہ قندھار حملہ مادیاروف اسدبیک نامی ایک شخص نے کیا جو وسطی ایشیا کے ایک ملک کا شہری تھا۔کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے ایک اور ساتھی کے ساتھ دو ماہ قبل پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں داعش خراسان میں شامل ہوا تھا۔یہ دونوں پچھلے دو ماہ سے بلوچستان میں عقیدے اور فکر کی تربیت حاصل کر رہے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ذرائع کے مطابق صوبہ بلوچستان اب داعش خراسان کے ایک اہم مرکز کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔اس صوبے میں داعشیوں کے خفیہ مراکز، تربیتی مراکز اور بارود بنانے کی ورکشاپس موجود ہیں۔المرصاد کے مطابق کہا جاتا ہے کہ داعش خراسان کا سربراہ شہاب المہاجر خود بھی اور اپنے قریبی ساتھیوں سمیت صوبہ بلوچستان میں رہ رہا ہے اور اس جگہ سے افغانستان اور دیگر دنیا میں حملے ترتیب دیتا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ایران میں کرمان حملہ بھی پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے طارق اور عبد اللہ کے فرضی ناموں والے ایک تاجکستانی شہری نے ترتیب دیا تھا اور وہ اس حملے کے اہم منصوبہ سازوں میں سے تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں