ججز کا خط آزاد عدلیہ کی سالمیت اور وقار پر سوالیہ نشان ہے، بلوچستان بار ایسوسی ایشن

کوئٹہ(یو این اے )بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد افضل حریفال ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ججز کا خط آزاد عدلیہ کی سالمیت اور وقار پر سوالیہ نشان ہے اگر اب بھی اس معاملے کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا تو 25کروڑ عوام کا عدالتوں پر سے اعتماد ختم ہوجائے گا،آئین پاکستان ہی تمام مسائل کا حل ہے اور تمام ادارے آئین کے تحت تعین کردہ حدودمیں رہ کر کام کرے تو پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن ہوگا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ محمدافضل حریفال ایڈووکیٹ نے گزشتہ دنوں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6ججز کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کولکھے گئے خط پر تشویش کااظہار کیاکہ ایک ہائی کورٹ کے ججز کی جانب سے عدلیہ کے امور میں مداخلت ،ذاتی پرائیویسی کی خلاف ورزی سمیت بلیک میلنگ ودیگر باتوں سے جو خط کی شکل میں منظر عام پرآیاہے انتہائی تشویشناک ہے ایسے معاملات تمام اداروں کے جڑوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے ،پاکستان میں آئین وہ واحد شے ہے جس کے تحت تمام ادارے مل کر کام کررہے ہیں لیکن خط نے لوگوں کے تحفظات اور خدشات کومزید بڑھادیاہے وقت اور حالات کا تقاضاہے کہ ایسے خدشات اور تحفظات کو ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اگر اب بھی اس معاملے کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا تو یہ اداروں کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا اور 25کروڑ عوام کو عدلیہ پر سے اعتماد ختم ہوجائے گاجس کانقصان صرف اور صرف ملک کوہوگا۔تمام وکلاءبرادری کواس مسئلے کے حل کیلئے آگے آنے کی ضرورت ہے ،بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پہلے بھی جمہوری اصولوں کی پابندی کرتے ہوئے آئین کے ہر قسم کی خلاف ورزی کے خلاف آواز بلند کی اور آئندہ بھی کرتی رہے گی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں