خضدار، عنایت اللہ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے ، اہلخانہ

خضدار(بیورورپورٹ)خضدار باغبانہ سے تعلق رکھنے والے لیویز اہلکارعنایت اللہ کرد کی والدہ بی بی زلیخا نے دوران ڈیوٹی اپنے جاں بحق ہونے والے بیٹے عنایت اللہ کرد کے کمسن بچوں کے ہمراہ خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میرے بیٹے کو دوران ڈیوٹی 30 مئی 2022کو جاں بحق کردیا گیا لیکن ان کے قاتلوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا ، ان کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت میرے خاندان کے دیگر افراد متعدد بار ملزمان کی نشان دہی کرچکے ہیں ، ملزمان سرعام دندناتے پھر رہے ہیں لیکن انتظامیہ ان کو گرفتار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ، انہوں نے حکام بالا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے شہید بیٹے کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچاکر ہمیں انصاف فراہم کیا جائےشہید عنایت اللہ کرد کے بیٹے نے کہا کہ جس وقت میرے والد کو شہید کیا گیا ہم نے اسی وقت انتظامیہ کو درخواست دی کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے لیکن انتظامیہ نے ہمیں یہ کہہ کر تسلی دی کہ پہلے ہم قانونی کارروائی کرکے ان کو شہید قرار دیں گے اس کے بعد ملزمان کو گرفتار کریں گے ، شہید قرار دینے کے بعد جب ہم نے عدالت سے رجوع کیا تو عدالت نے متعلقہ افسروں کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا عدالت کو تفتیشی افسر کی جانب سے جو جھوٹ پر مبنی رپورٹ دی گئی ہے اس میں یہ لکھا گیا ہے کہ شہید اہلکار کی شہادت ذاتی دشمنی کی بنا پر ہے اس لیے اس کیس کو عدالت سے خارج کیا جائے ۔ شہید عنایت اللہ کرد کے کمسن بیٹے نے حکام بالا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد کے قاتلوں کو گرفتار کرکے انہیں کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں