ملکی عذائی تحفظ کے لئے بلوچستان کے زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے،اسد قیصر

اسلام آباد:اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کی پائیدار اور جامع معاشی ترقی کے لئے بلوچستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری وقت کی اہم ضرورت ہے۔جغرافیائی محل وقوع کے بدولت بلوچستان پاکستان کی فوڈ باسکٹ بن سکتا ہے زرعی مصنوعات سے متعلق خصوصی کمیٹی بلوچستان کے زرعی شعبہ کی ترقی کے ہر ممکن مدد فراہم کرنے میں تعاون کریں گی۔یہ بات انہوں نے بلوچستان کے وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی ممبران قومی اسمبلی نوابزادہ شازین بگٹی، میر خان محمد جمالی، عائشہ غوث پاشا، ملک محمد احسان اللہ ٹوانہ، نفیسہ عنایت اللہ خٹک اور محکمہ زراعت بلوچستان کے اعلیٰ افسران پر مشتمل ایک وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی اسپیکر نے زرعی مصنوعات سے متعلق خصوصی کمیٹی کی مجوزہ زرعی نمو کی حکمت عملی پر صوبائی وزیر کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی ترقی کی مجوزہ حکمت عملی میں بلوچستان کے لئے خصوصی اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ صوبائی وزیر زراعت نے اسپیکر کو بلوچستان کی زراعت کی نمو میں بہتری لانے میں حائل رکاوٹوں اور صوبے کی بیپناہ زرعی صلاحیتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وفد نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ وہ کچھی کنال کے فیز 2 کی تعمیر میں تیزی لانے کے کیے وفاقی حکومت کو متحرک کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ سپیکر کو بتایا گیا کہ کچھی کنال سے 7.5 لاکھ ایکڑ رقبے کو قابل کاشت بنایا جا سکے گا۔ وزیر زراعت، بلوچستان نے درخواست کی کہ وفاقی حکومت کے وزیر اعظم کے ہنگامی زرعی پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کے لئے وفاق اپنا حصہ جاری کرے اور بلوچستان کے زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے مختص رقم میں مزید اضافہ کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس خطے میں اعلی درجے کی کھجور، پھلوں، مویشیوں اور نامیاتی کپاس پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبہ کی زرعی صلاحیت کو موثر انداز میں استعمال کرنے کے لیے صوبائی حکومت کے پاس مالی وسائل میسر نہیں ہیں۔ زرعی مصنوعات سے متعلق خصوصی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کی کنوینر شندانہ گلزار خان بھی ملاقات میں موجود تہیں جنہوں نے وفد کو زرعی ترقی کی حکمت عملی پر بریفنگ دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں