بیٹی کو تعلیم دلوائیں، کپڑے میں بیچ لوں گا: ڈیزائنر علی ذیشان

حال ہی میں ڈیزائنر علی ذیشان کی جانب سے نمائش نہ لگاؤ، جہیز خوری بند کرو‘ کے عنوان سے ایک فیشن شوٹ کو جہیز کی لعنت کے خلاف عوام میں شعور جگانے کا ذریعہ بنایا گیا تھا لیکن توقع کے برعکس ڈیزائنر مہنگے ملبوسات کی فروخت کے سبب سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید کا شکار ہو گئے۔

تاہم اب ڈیزائنر کی جانب سے وضاحتی بیان سامنے آیا ہے، ایک ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو کے دوران فیشن ڈیزائنر علی ذیشان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں نے مجھ پر تنقید کی کہ آپ خود بہت مہنگے کپڑے بناتے ہیں تو پھر آپ کیوں اس بارے میں بات کر رہے ہیں؟
ڈیزائنر نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ یہ دونوں چیزیں بہت مختلف ہیں، کپڑوں کی ڈیزائننگ میرا کاروبار ہے اور کوئی بھی اسے خریدنے کے لیے مجبور نہیں، اگر آپ میرے کپڑے خرید سکتے ہیں تو براہ کرم میرے مہمان بنیں، اگر نہیں تو خود کو دباؤ میں نہ ڈالیں۔
علی ذیشان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ میرے کپڑے خریدیں یا بیٹی کو تعلیم دیں تو میں کہوں گا کہ بیٹی کو تعلیم دلوائیں کپڑے میں بیچ لوں گا۔
فیشن ڈیزائنر کے مطابق مجھے اس میں کسی کو صفائی دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میں نے صرف ایک بات کی، آپ کو پسند آئے تو آپ اس پر عمل کریں اور جہیز کے لیے دونوں فریقین کو نہ کہیں آپ ایک خود مختار مرد بنیں،کچھ لوگ آپ کو اپنی اتنی قیمتی اور پیاری چیز بیٹی دے رہے تو لکڑی کے فرش کا کیا ہے خود بنا لیں آپ،گاڑی کی کونسی بات ہے خود خریدلیں آپ۔
ڈیزائنر کا مزید کہنا تھا کہ ایک اچھی لڑکی سے شادی کریں کیونکہ ٹی وی تو خراب ہو جائے گا لیکن جو اچھی تعلیم ہے وہ اگلی نسلوں تک جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں