سہولتکاروں کی فہرست وائرل، حب پولیس نے جان بچانے کیلئے متعدد منی پیٹرول پمپس بند کردیے

حب (نمائندہ انتخاب) ایرانی تیل اسمگلنگ کہانی کا غضب آغاز اور عجب انجام سہولت کاروں کی فہرست وائرل ہونے کے بعد لسبیلہ پولیس نے جان بچانے کیلئے اسمگل شدہ ایرانی تیل خرید کر فروخت کرنے والے منی پمپس کے خلاف آپریشن شروع کردیا اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ ایرانی تیل کی اسمگلنگ سے ملکی معیشت پر ہونے والے منفی اثرات کے پیش نظر وفاقی سطح پر جاری احکامات بعدازاں 44صفحات پر مشتمل سوشل میڈیا پر وائرل فہرست میں سہولت کاری کے حوالے سے سامنے آنے والے اداروں اور افسران واہلکاروں کے نام سامنے آنے کے بعد لسبیلہ پولیس نے اپنی جان چھڑانے کیلئے گزشتہ روز بیلہ اوتھل لاکھڑا لیاری میں ایرانی تیل خرید کر فروخت کرنے والے منی پمپس کے خلاف بھر پور انداز میں آپریشن کا آغاز کیا ہے جس میں آخری اطلاعات آنے تک 62منی پمپس کو سربمہر کیا گیا تھا اور دو گاڑیوں کو تحویل میں لیکر ا±ن سے 2800لیٹر ایرانی ڈیزل برآمد کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا اس حوالے سے ایرانی تیل کی خرید وفروخت کے کاروبار سے منسلک افراد نے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے انکا کہنا ہے کہ ایرانی تیل کی اسمگلنگ کو روکنامقصود ہے تو بارڈر پر سختی کی جائے کیونکہ وہ بارڈر سے آنے والا ایرانی تیل خرید کر فروخت کرتے ہیں اور اسی کاروبار میں انکی لاکھوں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری ہوتی ہے جو کہ پولیس کے حالیہ اقدامات سے ڈوبنے کا خدشہ ہے ان حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ جس وقت پولیس چیک پوسٹوں پر ایرانی تیل بردار گاڑیوں سے بھاری مبینہ بھتہ اور پھر منی پمیس سے بھی مبینہ وصولی کی جاتی ہے اس وقت پولیس کو قانونی اور غیر قانونی کاروبار میں فرق کیوں نظر نہیں آیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں