افغانستان:صوبہ میدان وردک میں شدید لڑائی‘طالبان کا اہم ضلع پر کنٹرول

کابل/کوہاٹ:افغانستان کے وسطی صوبہ میدان وردک میں طالبان نے افغان فوج کو شدید لڑائی کے بعد پسپا کرکے افغان دارالحکومت کابل کو جنوبی صوبہ قندہار سے ملانے والی مرکزی شاہراہ پر واقع ایک اہم ضلع کا کنٹرول حاصل کرلیا جبکہ بڑی تعدادمیں افغان فوجی اہلکاروں کو ہلاک کرکے اسلحہ اور گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ بھی قبضہ میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ مقامی میڈیا اور سرحدپارسے موصولہ اطلاعات کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے افغان دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر کی مسافت پر قندہارجانے والی مرکزی شاہراہ پر واقع وسطی صوبہ میدان وردک کے انتہائی اہم ضلع نِرخ میں شدیدلڑائی کے بعدافغان سیکیورٹی فورسز کو پسپائی کرنے پر مجبورکردیا اور ضلع کا کنٹرول سنبھال لیا۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ طالبان نے افغان فورسز کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد سرکاری فوج کو پیچھے دھکیل کر صوبہ میدان وردک کے انتہائی اہم ضلع نِرخ کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے جبکہ شدید لڑائی میں سیکیورٹی فورسز کو ہلاک اور یرغمال بناکر اسلحہ و گولہ بارود کے بہت بڑے ذخیرے پر قبضہ کرلیا ہے۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے طالبان قبضے کی تصدیق کرتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے تیکنیکی پسپائی اختیار کرلی ہے تاہم اْنہوں نے طالبان کے ساتھ خونریزلڑائی میں دونوں فریقوں افغان فوج اور طالبان کے جانی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی ہے۔ادھر صوبہ میدان وردک کے صوبائی ممبر شریف اللہ ہوتک نے بھی ضلع پر طالبان کے کنٹرول کی تصدیق کی ہے۔واضح رہے کہ ضلع نِرخ افغان دارالحکومت کابل کو جنوبی صوبہ قندہار سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کے عین اْوپر واقع ہے جس کی اہمیت سے انکارنہیں کیا جاسکتا۔
٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں