زرغون تھانے کی پولیس کا اقدام انسانیت کی تذلیل اور دہشتگردی ہے، ملک سکندر ایڈووکیٹ

کوئٹہ:بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کلی عمر میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا زرغون آباد تھانہ کے پولیس اور علاقے کے باشندوں کے درمیان تنازعہ اور جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں پولیس تین افراد عبدالغفور ولد عبدالشکور، اولس یار ولد عبدالعزیز، عالم زیب ولد عبدالعزیز کو گرفتار کرکے تھانہ لے گئے اور ان کے خلاف ایف آئی آر در ج کیا رات کو علاقے کے مکینوں کے جانے کے بعد پولیس نے انتہائی بے دردی بے رحمی اور ظلم وبربریت کے ساتھ حوالات میں بند مذکورہ بالا افراد کو مارا پیٹا صبح عدالت میں درخواست کے دوران عدالت نے تینوں فراد کے علاج کیلئے ٹراما سینٹر بھیجنے کا حکم صادر کیا لیکن زرغون آباد کی پولیس نے تینوں قیدیوں کو زخمی حالت میں دوبارہ تھانہ لے گئے زرغون آباد پولیس تھانے کی پولیس کا یہ اقدام انسانیت کی تذلیل اور دہشت گردی ہے بے شک پولیس امن وامان قائم کرنے کیلئے اپنی ذمہ داری پوری کرے گرفتاریاں کرے تفتیش کرے لیکن قانون اور انسانیت کے تقاضوں کے تحت کسی تھانے کے پولیس کو یہ اختیار قطعاً حاصل نہیں کہ وہ نہتے شہریوں کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک کریں اپنی انا کی کیلئے گرفتار شہریوں کو بے دردی سے ماریں اور ان کی جان لینے کے پیچھے پڑ جائیں انہوں نے کہا کہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن کے پاس خود جاکر انہوں نے تفصیل بتائی اور آئی جی پولیس بلوچستان کو بھی آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ گرفتار قیدیوں کا فوری علاج کرایا جائے اور بے دردی سے مارنے پیٹنے میں ملوث پولیس ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے انہوں نے کہا کہ ظلم کو کبھی برداشت نہیں کریں گے انصاف نہ ملنے کی صورت میں ہم پولیس کے اقدام کے خلاف احتجاج کریں گے جس کی ذمہ داری حکومت پرہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں