وزیراعلی ون مین شو کی طرح صوبے کو چلانا چاہتے ہیں جو ناممکن ہے،میرحاصل خان بزنجو

کوئٹہ:نیشنل پارٹی کے قائد سابق وفاقی وزیر سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وفاقی اور بلوچستان حکومت اپنے آئینی کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں کرونا وائرس کے پاکستان اور خصوصا بلوچستان میں پھیلاو کی تمام تر ذمہ داری نااہل اور سلیکٹیڈ حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے حکمران ٹولہ جب تک حزب اختلاف کی سیاسی جمہوری پارٹیوں کو یکجا نہیں کریں گے اس عالمی وبا کا مقابلہ نہیں کرسکتے ہے وزیر اعظم عمران خان کا دورہ کوئٹہ محض ایک فوٹوسیشن سے زیادہ کچھ نہیں تھا وزیراعلی بلوچستان نے اپنی ناکامی چھپانے کیلئے راتوں رات بولان یونیورسٹی میں ائسولیشن وارڈ بنائی اور وزیر اعظم پاکستان کو اس آئسولیشن وارڈکا دروہ کروادیا۔ دیہاڑی دار طبقہ حکومتی امداد کے انتظار میں رول گئے بلوچستان کے ڈاکٹرز سراپا احتجاج، بغیر حفاظتی کٹس کے کورونا سے متاثرہ افراد کی جان بچانے کے لئے اپنی جانوں کو ہتھیلی میں رکھ دیا ہے حکومت بلوچستان جرم کا مرتکب ہوا ہے صوبائی حکومت کی اس غیر جمہوری رویش نے صوبے کے عوام کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں کے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا انھوں نے کہا کہ لاک ڈاون کے باعث بے روزگاری میں اضافے کی وجہ سے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں مگر حکومت ابھی تک لسٹیں تیار کرنے میں مگن ہے مستحقین تک راشن نہیں پہنچ سکاوزیراعلی جام کما ل اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے وزیراعظم عمران خان کوکورونا وائرس کے ائسولیشن ہسپتال شخ زید ہسپتال کے بجائے بی ایم سی کا دورہ کروایا جہاں ایک مریض تک موجود نہیں تھا خالی بیڈز دیکھائے گئے، حکومت کی ناکامی کا ثبوت ڈاکٹرز کے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ ہونے باوجود ڈاکٹروں تک کو حفاظتی کٹس سمیت دیگر طبی آلات سے محروم رکھا گیاحکومت نے غیر آئینی طور پر کورونا سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ کو چیف سیکرٹری بنادیا گیا اور منتخب ارکان کو انکے ماتحت کردیا وزیراعلی ون مین شو کی طرح صوبے کو چلانا چاہتے ہیں جو ناممکن ہے انہوں نے کہا موجود مشکل ترین صورتحال میں حکومتی کی غیر جمہوری سوچ،ناقص پالیسی،آپسی اختلافات،اور غیر سنجیدگی کے باعث بلوچستان کو تباہی اور بربادی سے دوچار کردیا ہے کورونا وائر س کے وجہ سے دوہفتوں کے دوران لاک ڈاون کی صورتحال ہے جس کی وجہ کاروباربند ہے بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے بلوچستان کے لوگ جو پہلے سے ہی غربت کی لکھیرسے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور زخموں پر نمک چھڑکنے کا کام موجود حکومت نے کردی جس کے باعث عوام بھوک،افلاس کی وجہ سے بلبلا اٹھے ہے موجودہ حالت میں غریب عوام کے گھروں میں فاقوں کی صورتحال پیدا ہوگئی مگر حکومت بلوچستان کو عوام کے فلاح بہبود سے کیا سروکار وہ تو اپنے موج اور مستیوں میں مگن ہے اور عوا م کو تباہی اور بربادی کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے روزانہ اخبارا ت کی سرخیاں دیکھ کر ایسا لگتا کہ شاہد کل سے ریلیف پیکج کے تحت راشن مستحقین تک پہنچ جائے مگر یہ تاثر صرف اور صرف اخبارات تک ہی محدود ہے عوام دوہفتوں سے جاری لاک ڈاون کے باعث حکومتی امداد کے منتظر ضرور ہے مگر حکومت ٹھس سے مس نہیں ہورہی ہے حکومت دوسروں پر الزامات اور اپنی ناکامیاں چھپانے کے بجائے عملی اقدامات کرکے عوام کو فوری طور پر ریلیف پہنچائے نانا ہوگا۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں