پیٹرولیم ڈیلرز کی ملک گیر ہرتال بحران کاخدشہ، 3کمپنیوں کا پمپس کھلے رکھنے کا اعلان

لاہور:پیٹرول پمپس بند ہونے کی خبر میڈیا پر آتے ہی شہریوں میں بے چینی پھیل گئی اور پیٹرول پمپس پرگاڑیوں کی ٹینکی فل کرانے والوں کارش لگ گیا،جبکہ پاکستان اسٹیٹ آئل نے کہا ہے کہ کمپنی کی ملکیتی پیٹرول پمپس پر پیٹرول کی فراہمی بغیرکسی تعطل کے جاری رہے گی۔تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے 25نومبر کو ہڑتال کے اعلان سے آگاہی ملتے ہی شہریوں نے پیٹرول پمپس کا رخ کرلیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاریں نظرآئیں۔شہری ہڑتال کی طوالت کے پیش نظر ٹینکی فل کراتے ہوئے نظر آئے جس کی وجہ سے بعض پیٹرول پمپوں پر پیٹرول ختم ہو گیا۔پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے وضاحتی بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں ہمارے وہ تمام پیٹرول پمپس جو کمپنی کے زیر ملکیت اور زیر انتظام ہیں، بدستور کھلے رہیں گے اور معمول کے مطابق کام کریں گے۔وزارت توانائی پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پٹرول پمپ ڈیلرز کے مارجن بڑھانے کیلئے کیس ای سی سی بھیجوا دیا گیا۔ ترجمان وزارت پٹرولیم کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور ڈیلرز کے مارجن میں مناسب اضافے کیلئے وزارت کوشاں ہے، وفاقی کابینہ کے ذریعے سے دس روز میں فیصلے کا امکان ہے۔ ترجمان کیمطابق (آج)جمعرات کو ملک بھر میں تمام پی ایس او، شیل، ٹوٹل اور دیگر کمپنیوں کے اپنے پٹرول پمپ کھلے رہیں گے،آئل سپلائی میں مستعدی کیلئے ٹینکروں کو روانہ کردیا گیا ہے، ترجمان وزارت پٹرولیم کے مطابق آئل سیکٹر کی مختلف تنظیموں نے وزارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔ترجمان کے مطابق عوام کو کوئی فکر کرنے یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ملک بھر میں پیٹرولیم ڈیلرز کی ہڑتال ناکام ہونے کا خدشہ ہے،آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے مکمل لاتعلقی کا اعلان کردیا۔ صدر آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے مطابق آئل ٹینکرز کی لاتعلقی سے 80 فیصد پیٹرول پمپ کھلیں رہینگے،آئل ٹینکرز کی ہڑتال نہ کرنے پر پیٹرول بحران کا خدشہ ٹل گیا۔ میر شمس شہوانی نے کہاکہ تمام سرکاری,ملٹی نیشنل کمپینز کے پمپ کھلے رہینگے،26 ہزار آئل ٹینکرز ملک بھر میں سپلائی جاری رکھیں گے۔کراچی: آج صبح 6 بجے سے ملک بھر کے پیٹرول پمپ بند ہوجائیں گے، اس کی پوری ذمہ داری حکومت پاکستان پر ہوگی۔ ہمیں عوام کی تکلیف کا احساس ہے مگر ہم مکمل طور پر مجبور ہیں۔ ہم اب مزید نقصان میں پیٹرول پمپ نہیں چلاسکتے ہیں۔ اس بات کا اعلان پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے بدھ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے ہم کوشش کررہے ہیں کہ ہمارا مارجن بڑھایا جائے۔ موجودہ حالات میں جبکہ تمام چیزوں کی قیمتیں بے حد بڑھ چکی ہیں ہمارے روز مرہ کے اخراجات میں تین گنا اضافہ ہوچکا ہے جس میں بجلی کے بل، ملازمین کی تنخواہیں، اولڈ ایچ، میڈیکل، گورنمنٹ اداروں کی فیسیں اور سالانہ وفاقی اور لوکل گورنمنٹ کے ٹیکسز شامل ہیں۔ انویسٹمنٹ میں بھی بے حد اضافہ ہوگیا ہے اس مہنگائی کے طوفان میں اب اس مارجن پر وہ مزید اپنا کاروبار جاری نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ 5 نومبر کو پیٹرول پمپ بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی وزیراعظم عمران خان اور وزیر پیٹرولیم حماد اظہر سے اپیل بھی کی تھی جس کے بعد حکومت نے اسلام آباد میں منسٹری آف پیٹرولیم میں دعوت دی تھی جس میں ایسوسی ایشن کے عہدیداران بھی موجود تھے جس کے کئی اجلاس ہوئے اور انہیں امیدیں دلائیں کہ ان کے مطالبے جائز ہیں ان کے مارجن بڑھایا جانا چاہئے۔ اس پر انہوں نے ایک کمیٹی سیکریٹری پیٹرولیم ڈاکٹر ارشد کی سربراہی میں تشکیل دی جس میں حکومت کے نمائندے اور ایسوسی ایشن کی طرف سے چیئرمین عبدالسمیع خان اور ہر صوبے سے دو، دو عہدیداران شامل تھے جس کے دو اجلاس ہوئے۔ انہوں نے تسلی دی اور یہ بھی کہا کہ وہ ای سی سی کو سمری بھیجنے سے پہلے ان سے مشورہ کریں گے مگر افسوس کہ کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ اب 25 نومبر کو پورے پاکستان کے پیٹرول پمپس بند کرنے کی کال دیدی ہے جس کے حکومت کا ایک نوٹیفکیشن آیا ہے کہ آئل کمپنیاں جوکہ بہت قلیل تعداد میں پیٹرول پمپ چلارہے ہیں ان کو کھولے رکھنے کا حکم دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں