خضدار، میر اسرار زہری کے گھر پر حملے میں ملوث افراد کی عدم گرفتاری پر ملک گیر احتجاج کرینگے، بی این پی عوامی

خضدار (انتخاب نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے قائد سابق وفاقی وزیر میر اسراراللہ خان زہری کے گھر پر نامعلوم افراد کی طرف سے حملہ پارٹی نے ملزمان کے عدم گرفتاری کی صورت میں ملک گیر احتجاج کی دھمکی دیدی ہمارا پیمانے صبر لبریز ہوچکی ہے گذشتہ چند سالوں سے ہمارے قائد کے گھر پر متعد د بار ایسے حملے ہو چکے ہیں حکومتی اداروں کی ذمہ دار بنتی ہے ذمہ افراد کی تعین کریں میر اسرار اللہ خان زہری ایک فرد نہیں ایک قبائلی شخصیت و سیاسی قائد ہیں ان کے گھر پر حملہ بلوچستان پر حملہ ہے اگر ان شر پسندوں کا یہ وہم ہے کہ بی این پی عوامی ایسے بزدلانہ حرکتوں سے مر عوب ہو کر قومی جدو جہد اور بلوچستان کے لئے لڑی جانے والی جنگ سے دست بردار ہوگی تو یہ ان لوگوں کا بھو ل ہو گی حکومت کی طرف امن و امان کے دعوؤں کو غلط ثا بت کرنے کے لئے قائد بی این پی عوامی کے گھر پر ہونے والا بطور ثبوت کافی ہے جب ہمارے قائدین کے گھر محفوظ نہیں ہیں تو عام لوگوں کے جان ومال کی تحفظ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کی کیا پوزیشن ہوگی ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ضلعی صدر ڈاکٹر عمران میروانی جنرل سیکرٹری صدام بلوچ، ضلعی ترجمان یاسراحمد خدرانی،ضلعی جو نیئر نائب صدر جنید مراد مینگل، بی این پی عوامی اسٹو ڈنس ونگ کے صدررئیس نوید احمد مینگل، علماء ونگ کے ضلعی صد ر حافظ عبد الرازق شاہوانی خضدار پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر رئیس علی حسن موسیانی نورالدین چھٹہ رئیس نثار احمد مینگل بی این پی عوامی ضلع خضدار کے عمائدین، قبائلی معتبرین تحصیل زہری کرخ زیدی، وڈھ خضدار سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے عہد داران و کارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے پریس کانفرنس سے خطا ب کر بی این پی عوامی کے قائدین نے کہا کہ بی این پی عوامی ایک امن پسند جماعت ہے ہم نے ہمیشہ قبائلی سیاسی اقدار کی بات کی ہے احترام دو اور احترام لو کی پالیسی کو اپنا یا ہے لیکن اس کے با جود کچھ قوتیں ہماری اس کوشش کو ہماری کمزوری جانتے ہیں ہیں انہوں نے کہا بی این پی کے قائد بلوچستان کے ایک نامور قبائلی نام ہیں ان کے گھر پر حملہ اور پھر متعدد بار حملہ بلوچستان کو آگ و خون میں دکھیلنے نے کی گھنونی سازش قرار دی جا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ شاید کچھ لوگ ہماری اس شرافت کو ہماری کمزور ی جانتے ہیں لیکن یہ ان کی بھول ہے،صوبائی حکومت کی جانب سے امن و مان کی صورت حال کو بہتر قرار دینا بھی تعجب خیز ہے جب ہمارے قائدین کے گھروں کو حکومت سیکورٹی نہیں دے سکتی ہے تو عام لوگوں کی کیسی حفاظت کی جارہی ہے یہ وہ حقیقت ہے جو ان کے دعوں کی تردید کرتا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حملہ کی نو عیت اور اس کے ذمہ داروں کی تعین حکومت کے ذمہ داروں کی ذمہ داری بنتی ہے اگر حکومت اپنے ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتا تو ہمارے لئے احتجاج کا راستہ رہجاتی ہے بصورت مجبوری بی این پی عوامی پورے ملک میں غیر معینہ مدت کے لئے احتجاج کا اعلان کریگا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی

اپنا تبصرہ بھیجیں