بلوچستان کو آتش فشا، حق مانگنے پر غدار قرار دیدیا جاتا ہے، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ

کوئٹہ:حق دو تحریک کے قائد،جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی بلوچستان مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ اسلام آبادکے حکمرانوں کواہل بلوچستان کو حقوق دینا ہوں گے۔ہم اسلام آباد اور بلوچستان حکومت سے اپنے جائز حقو ق مانگ رہے ہیں ہم کسی کے خلاف نہیں صرف روزگار وکاروبارکا تحفظ،ساحل وبارڈرزاور چیک پوسٹوں پر بھتہ خوری وتذلیل کا خاتمہ،سی پیک کے ثمرات چاہتے ہیں۔حق دوتحریک میں صوبہ کے نوجوانوں اور ہر طبقے کی حمایت اور جماعت اسلامی کی سرپرستی حاصل رہی جس کے بدولت ہم مکران ڈویژن کے حقوق اجاگر اورمطالبات منوانے میں کامیاب رہے انشاء اللہ گوادردھرنے کے مطالبات حکمران ضرورمانیں گے بصورت دیگر دوسراطریقہ آزمائیں گے۔آج گوادر بارش وسیلاب میں ڈوب رہا ہے مگر حکمرانوں کو فکر نہیں۔ ان خیالا ت کا اظہارانہوں نے اسلام آبادمیں جماعت اسلامی کے ذمہ داران کی جانب سے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی وجماعت اسلامی اسلام آباد کے ذمہ داران وکارکنان بڑی تعدادمیں موجود تھے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بدقسمتی سے وفاق کیساتھ صوبائی حکومت بھی غفلت وکوتاہی کا شکارہیں لوٹ مار کا بازار گرم ہے ہمیں اپنے گھر کے سامنے دن میں پانچ دفعہ یہ شناخت بتانی ہوتی ہے کہ ہم کون ہیں اس کے باوجود تذلیل کی جاتی ہے۔حکمرانوں اوران کی سیکورٹی فورسزوایجنسیوں کو ایک کین ایرانی پٹرول کی سمگلنگ تو نظرآجاتی ہے مگر بلوچستان میں دس لاکھ نوجوان منشیات کا شکار ہیں یہ حکمرانوں کو نظر نہیں آرہا۔بارڈرز،ساحل اورچیک پوسٹوں پر کروڑوں کی بھتہ ہورہی ہے لیکن حکمران غافل ہوکر آنکھیں بندکیے ہوئے ہیں ان حالات میں نوجوانوں میں ردعمل غم وغصہ اور احساس محرومی لازمی ہوگی۔حق دو تحریک کے ذریعے بلوچستان کے نوجوانوں کواپنے جائز آئنی حقوق کے حصول کیلئے متحرک کررہے ہیں انہی تحریک کے ذریعے منشیات کا خاتمہ کریں گے اور منشیات فروشوں کو کسی صورت کوئی رعائت نہیں ملیگی حکمران اپنے ذمہ داریاں ادانہیں کر رہے جس کی وجہ سے بلوچستان آتش فشاں بنتاجارہا ہے۔بلوچستان کے عوام مظلوم ہیں انہیں حقوق نہیں مل رہا ان کے حقوق پر اندر اورباہرکے لوگوں نے قبضہ کیا ہے اب اگر عوام جائزحقوق مانگ لیں تو انہیں غدار،ملک دشمن ودیگر غلط القابات دیے جاتے ہیں ہم بلوچستان کے عوام نوجوانوں کو متحرک ومنظم کرکے جائز آئینی حقوق دلاکربلوچستان کے وسائل صوبے سے غربت بے روزگاری کے خاتمے کیلئے خرچ کریں گے۔وفاق وصوبائی حکومت بلوچستان کے حقوق دے دیں حق دو تحریکیں ختم ہوگی۔سی پیک کے ثمرات صرف کاغذات میں عوام کو دیے گیے ہیں،سیندک،ریکوڈک پراجیکٹس پر لوٹ مار جاری کوئی پوچھنے والا نہیں۔بلوچستان کے وسائل بلوچستان کے پراجیکٹس لیکن ثمرات سے یہاں کے عوام محروم یہ کہاں کا انصاف ہیں سونے چاندی کرومائیٹ سمیت دیگر خزانوں ووسائل کے مالک عوام آج پینے کے پانی اور دو وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں