فاطمہ جناح ہسپتال پر فائرنگ قابل مذمت ہے، بلوچ ڈاکٹر فورم

کوئٹہ: بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اپنے جاری کردہ مذمتی بیان میں کہا ہے کہ فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں کورونا وائرس او پی ڈی پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی جس میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوابلوچ ڈاکٹرز فورم اس حملے کی مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اس حملے میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے جلد از جلد گرفتار کیا جائے بلوچ ڈاکٹرز فورم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت وقت کی کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوئی حکمت عملی نظر نہیں آ رہی اور نام نہاد لاک ڈاؤون صرف زبانی جمع خرچ اور اخباری بیانات کی حد تک محدود ہے جس سے کرونا وائرس کے مذید پھیلنے کے خدشات ہیں.اب بھی وقت ہے اور پانی سر سے اوپر نہیں پہنچا.حکومت کو چاہیے کہ وہ لاک ڈاون کو مذید موثر کرئے تاکہ حالات کو ہاتھوں سے نکلنے سے بچایا جا سکے اگر حکومت بلوچستان کی یہی لاپرواہی اور غیر سنجیدگی جاری رہی تو وہ وقت دور نہیں جب کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد اتنی بڑھ جائے گی کہ سہولیات کی فقدان کی وجہ سے صحت کا پورا نظام بیٹھ جائے گااس وبا سے مسلسل ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف متاثر ہو رہے ہیں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 50 سے زائد ڈاکٹر کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اگر حکومت کی یہی ہٹ دھرمی جاری رہی تو مذید ڈاکٹر اور پیرامیڈکس متاثر ہونے کا خدشہ ہے.بلوچ ڈاکٹرز فورم حکومت وقت اور محکمہ صحت سے مطالبہ کرتی ہے کہ فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل اسٹاف کو حفاظتی کٹس اور دیگر حفاظتی سامان کی سپلائی یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کے ٹیسٹنگ کٹس اور مشینوں کی تعداد بھی بڑھائی جائیں اور لاک ڈاون کو مذید موثر کیا جائے تاکہ اس وائرس کے خطرناک نتائج سے بچا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں