ننگ و ناموس کی نام پر سیاست کرنیوالےاپنے خاندان کی رہائی کاواقعہ بھول گئے، نواب زہری

کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماءچیف آف جھالاوان وسابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ خان زہری نے حب میں دستی بم حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے سے بلوچستان آزاد نہیں ہوگا بلکہ بیرون ملک یا پاکستان میں بیٹھے ننگ و ناموس کے نام پر سیاست کرنیوالوں کی دکانداری ضرور ہوگی، ایک نواب کی حیثیت صلاح الدین زہری سمیت بلوچستان میں بسنے والے دیگر تمام اقوام کے لوگ میرے اپنے ہیں اور کسی کو بے گناہ اور مصوم شہریوں پر حملہ آور ہونے کی اجازت نہیں دینگے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائ اللہ خان زہری نے حب کے علاقے خیبر سوسائٹی میں ہونیوالے دستی بم حملے کی مذمت کی اور کہا کہ سالگرہ کی تقریب میں بیٹھے خواتین کو نشانہ بنانا کوئی بہادر ی نہیں اگر حملہ آور خود کو اس قدر بہادر اور آزادی پسند سمجھتے ہیں تو کچھ دیر ٹھیر جاتے تاکہ گھر میں کوئی مرد آتا انھوں نے کہا کہ سالگرہ تقریب میں خواتین پر دستی بم پھینکنا کوئی بہادری نہیںآزادی کے نام پر لڑنے والے اگر بلوچ قوم کے خیر خواہ ہوتے تو تقریب میں مردوں کے پہنچنے کا انتظار کرتے ۔انہوں نے کہا کہ ننگ و ناموس کے نام پر سیاسی دکاندداری چمکانے والے میرے آباﺅ اجداد نواب گوہر خان ،نواب خان محمد اور نواب نوروز خان کو بھول گئے جنھوں نے خواتین اور بچوں کےلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور اپنے آباﺅ اجداد کے بعد بلوچ قوم کا وارث میں ہوں ۔انہوں نے کہا کہ صلاح الدین زہری میرے قبیلے سے ہیں اور میرامتم خاص ہے صرف صلاح الدین زہری میرا متمم خاص نہیں بلکہ ایک نواب کی حیثیت سے بلوچستان میں بسنے والے تمام اقوام میرے اپنے ہیںانھوں نے کہا کہ ننگ و ناموس کی نام پر سیاست کرنیوالے کہاں گئے جو کسی نہ کسی بہانے اپنی سیاست کو زندہ رکھنے کےلئے ننگ و ناموس کا نام لیکر سیٹلرز یا دیگر اقوام کو نشانہ بناتے اور بلوچستان میں بسنے والے برادر اقوام کے درمیان نفرت کی بیج بوتے انھوں نے کہا کہ اب وہ دور گیا اپنی سیاسی دکاندری کو چمکانے کےلئے نوجوانوں کو ورغلا کر پہاڑوں بھیج دیا جاتا بلوچ نواجون اب کسی کے دھوکے میں نہیں آئیں گے اور اپنے اچھے اور برے کو سمجھتے ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں بیرون ملک سے فنڈز لیکر خواتین اور بچوں کو نشانے بنانے والوں کے مقاصد اور عزائم کیا ہیں انھوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے سے ہی آزادی ملتی ہے خواتین اور بچوں پر حملہ آزادی کےلئے نہیںبلکہ بیرون ملک بیٹھے آقاﺅں کو خوش کرنے کےلئے کیا جاتا ہے انھوں نے کہا کہ آزادی کے نام پر سیاست کرنیوالے ڈاکٹراللہ نذر اور اسلم اچھو کے خاندان کی رہائی کا واقعہ بھول گئے بلوچ قوم کے درمیان اور حقیقت و سچائی اپناتے ہوئے ہی بلوچ قوم کی خیر خواہی کی جاسکتی ہےپاکستان یا بیرون ملک بیٹھ کر بلوچ قوم کے آنکھوں میں دھول جھونک کر سیاست کرنیوالے بلوچوں کے خیر خواہ نہیںغیر ملکیوں کے ٹکوں پر پھلنے والے جان لیں کہ بلوچ قوم کو مزید ورغلا کر دھوکہ نہیں دیا جاسکتا بلوچیت کا لبادہ اوڑکر بلوچ قوم کی کشت و خون میں ملوث غداروں کو بے نقاب کرینگے نواب ثناءاللہ خان زہری نے حکومت وقت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے مطالبہ کیا کہ صلاح الدین زہری کے گھر پر حملہ کرنیوالے افراد سمیت ان کے پشت پناہی کرنیوالوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں